بدھ, مئی 14, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اہم ترین

دہشت گرد اب اپنے گھروں میں خو د کو غیر محفوظ سمجھتے ہیں

فیصلہ نہ کرنے کی وجہ سے کشمیر میں ۷ دہائیوں تک تشدد رہا:مودی

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2024-11-17
in اہم ترین
A A
دہشت گرد اب اپنے گھروں میں خو د کو غیر محفوظ محسوس کرتے ہیں: وزیر اعظم مودی
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

پاکستان کے ساتھ حالیہ تصادم میں ہندوستان نے اپنی طاقت و صلاحیت کا بھر پور مظاہرہ کیا: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

آپریشن سندور:سٹیلائٹ تصاویر سے پاکستانی فضائیہ کے اڈوں کو ہوا نقصان واضح

نئی دہلی//
وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کے روز کہا کہ فیصلہ نہ کرنے کی وجہ سے کشمیر سات دہائیوں سے تشدد کا شکار رہا ہے۔
مودی نے کہا کہ دہشت گرد اب اپنے گھروں میں محفوظ محسوس نہیں کرتے ہیں جیسا کہ پچھلی حکومتوں کے دور میں ہوا تھا جب دہشت گردی نے لوگوں کو غیر محفوظ محسوس کیا تھا۔
یہاں ایچ ٹی لیڈرشپ سمٹ میں کلیدی خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ وقت بدل چکا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ایک نمائش میں انہوں نے کشمیر کے ہندوستان میں انضمام کے بارے میں پرانی خبروں کو دیکھا اور اسی جوش و خروش کا تجربہ کیا جو ملک کے لوگوں نے اکتوبر ۱۹۴۷ میں محسوس کیا تھا۔
مودی نے کہا’’اُس وقت مجھے احساس ہوا کہ کس طرح فیصلہ نہ کرنے کی وجہ سے کشمیر سات دہائیوں سے تشدد کا شکار رہا ہے‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا کہ یہ خوشی کی بات ہے کہ ان دنوں جموںکشمیر میں انتخابات میں ریکارڈ ووٹنگ کی خبریں اخبارات میں شائع ہو رہی ہیں۔
مودی نے کہا کہ انہوں نے ہفتہ کے روز ایک نمائش میں۲۶/۱۱کے ممبئی دہشت گردانہ حملے کی رپورٹس دیکھی تھیں۔
مودی نے کہا کہ اس دور میں دہشت گردی ہندوستان کے لوگوں کو غیر محفوظ محسوس کراتی تھی۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ اب وقت بدل گیا ہے اور دہشت گرد اپنے گھروں میں غیر محفوظ محسوس کرتے ہیں۔
وزیر اعظم مودی نے مزید کہا کہ ان کی حکومت ووٹ بینک کی سیاست سے دور رہی ہے اور ملک کی ترقی کے لئے کام کیا ہے۔
مودی نے کہا کہ ہماری حکومت نے ایک واضح مقصد مقرر کیا ہے۔ ہم ووٹ بینک کی سیاست سے دور ہیں اور عوام کی ترقی کے منتر کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ان کی حکومت کا مقصد ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانا ہے۔
مودی نے کہا کہ ہمارا مقصد ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانا ہے اور ہندوستان کے عوام نے ہمیں اپنا اعتماد سونپا ہے۔ سوشل میڈیا کے اس دور میں، جہاں غلط معلومات اور غلط معلومات ہیں، ہماری حکومت ثابت قدم اور پرعزم ہے۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ آزادی کے بعد حکومتوں نے عوام میں وہ توانائی پیدا نہیں کی جو خطرہ مول لینے کے لئے ضروری تھی۔ تاہم، گزشتہ۱۰سالوں میں، ملک کے نوجوانوں نے خطرہ مول لینے کی ایک مضبوط صلاحیت پیدا کی ہے۔
مودی نے کہا کہ ملک میں اب۲۵ء۱ لاکھ سے زیادہ رجسٹرڈ اسٹارٹ اپس ہیں اور نوجوان ملک کا نام روشن کرنے کے خواہاں ہیں۔
وزیر اعظم مودی نے اپنی حکومت کی ٹوائلٹ اسکیم کے بارے میں بھی بات کی۔
ان کاکہنا تھاہمارے ملک میں، ہم نے بیت الخلا کی تعمیر کا مشن شروع کیا۔ یہ اسکیم وقار اور تحفظ فراہم کرتی ہے۔ اس سے نہ صرف صفائی ستھرائی کو بہتر بنانے میں مدد ملی ہے بلکہ معیشت کو بھی فروغ ملا ہے اور روزگار کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا’’ ایک وقت تھا جب ایل پی جی گیس بہت سے لوگوں کے لئے ایک خواب تھا، اور حکومت اس معاملے پر بحث کرتی تھی۔ ہماری حکومت نے ہر گھر کے لئے گیس کنکشن فراہم کرنے کو ترجیح دی۔ ۲۰۱۴ میں ۱۴کروڑ گیس کنکشن تھے اور آج۳۰کروڑ سے زیادہ کنکشن ہیں۔ اب ہم نے گیس کی قلت کے بارے میں کبھی نہیں سنا‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی حکومت نے اچھی اقتصادی پالیسیوں اور اچھی حکمرانی کے بل بوتے پر عوام کا خود اعتمادی بڑھایا ہے اور غریب اور متوسط طبقے کے درمیان خطرہ مول لینے کے کلچر کو زندہ کیا ہے ۔
مودی نے کہا کہ ترقی کے ذریعے سرمایہ کاری اور وقار کے ذریعے روزگار کے جو منتر ان کی حکومت نے دیا ہے اس نے لوگوں کی زندگی کو آسان بنا دیا ہے ۔ ان میں عزت و احترام کا جذبہ پیدا ہوا جس نے ملک اور معاشرے کی ترقی کو بھی تحریک دی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ جن لوگوں نے طویل عرصے سے ہندوستان کی سیاست اور پالیسیوں کا مشاہدہ کیا ہے ۔ پہلے وہ ایک جملہ اکثر سنتے تھے ’اچھی معاشیات بری سیاست ہے ۔ ماہرین کہلانے والے لوگ اس کی بہت تشہیر کرتے تھے ۔ لیکن پہلے کی حکومتوں کو خالی بیٹھنے کا بہانہ مل جاتا تھا۔ ایک طرح سے یہ غلط حکمرانی اور نااہلی کو چھپانے کا ذریعہ بن گیا تھا۔ پہلے حکومت صرف اگلے الیکشن جیتنے کے لیے چلائی جاتی تھی۔ الیکشن جیتنے کے لیے ووٹ بینک بنایا گیا اور پھر اس ووٹ بینک کو خوش کرنے کے منصوبے بنائے گئے ۔ اس قسم کی سیاست سے سب سے بڑا نقصان یہ ہوا کہ ملک میں عدم توازن کا دائرہ بہت بڑھ گیا۔ کہا گیا کہ ترقیاتی بورڈ لگایا جا رہا ہے لیکن نظر نہیں آ رہا۔ غیر متوازن ریاست، اس ماڈل نے حکومتوں پر سے عوام کا اعتماد توڑا‘‘۔
مودی نے کہا کہ ہم آج اس اعتماد کو واپس لے آئے ہیں۔ ’’ہم نے حکومت کا ایک مقصد مقرر کیا ہے ۔ یہ مقصد ووٹ بینک کی سیاست سے ہزاروں میل دور ہے ۔ ہماری حکومت کا مقصد بڑا، وسیع اور جامع ہے ۔ ہم عوام کی ترقی کے منتر کے ساتھ چل رہے ہیں۔ ہمارا مقصد ایک نیا ہندوستان بنانا ہے ، ہندوستان کو ترقی یافتہ بنانا ہے ۔ اور جب ہم اس عظیم مقصد کے ساتھ نکلے ہیں تو ہندوستان کے لوگوں نے بھی اپنے اعتماد کا سرمایہ ہمیں سونپ دیا ہے ۔ آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ سوشل میڈیا کے اس دور میں ہر طرف گمراہ کن پروپیگنڈہ ہے ۔ بہت سارے اخبارات ہیں، بہت سارے چینل ہیں، اس دور میں ہندوستان کے شہریوں کو ہم پر ہماری حکومت پر بھروسہ ہے ‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا کہ جب عوام کا اعتماد بڑھتا ہے تو ملک کی ترقی پر ایک مختلف اثر نظر آتا ہے ۔ قدیم ترقی یافتہ تہذیبوں سے لے کر آج کے ترقی یافتہ ممالک تک ایک چیز ہمیشہ سے مشترک رہی ہے ، یہ مشترک چیز خطرہ مول لینے کا کلچر ہے ۔ ایک وقت تھا جب ہمارا ملک پوری دنیا کے کاروبار اور ثقافت کا مرکز تھا۔
مودی کاکہنا تھا’’ ایک طرف ہمارے تاجر اور ملاح جنوب مشرقی ایشیا کے ساتھ کام کر رہے تھے تو دوسری طرف عرب، افریقہ اور رومی سلطنت سے بھی ان کے گہرے تعلقات تھے ۔ اس وقت کے لوگوں نے خطرہ مول لیا اور اسی وجہ سے ہندوستان کی مصنوعات اور خدمات سمندر کے دوسرے کنارے تک پہنچنے میں کامیاب ہوئیں۔ آزادی کے بعد ہمیں خطرہ مول لینے کے اس کلچر کو مزید آگے بڑھانا پڑا۔ لیکن آزادی کے بعد کی حکومتوں نے اس وقت کے شہریوں کو وہ حوصلہ نہیں دیا، جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ کئی نسلیں ایک قدم آگے بڑھنے اور دو قدم پیچھے جانے میں گزر گئیں۔ اب، پچھلے ۱۰سالوں میں ملک میں جو تبدیلیاں آئی ہیں، اس نے ہندوستان کے شہریوں میں خطرہ مول لینے کے کلچر کو ایک بار پھر نئی توانائی دی ہے ۔‘‘

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

ڈونلڈ ٹرمپ کو قتل نہیں کرنا چاہتے، ایران نے امریکا پر واضح کر دیا

Next Post

’بی جے پی ۳۷۰کا استعمال مہاراشٹر اور جھارکھنڈ انتخابات جیتنے کیلئے کر رہی ہے‘

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

ڈاکٹر جتیندر کی دونوں برادریوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل
اہم ترین

پاکستان کے ساتھ حالیہ تصادم میں ہندوستان نے اپنی طاقت و صلاحیت کا بھر پور مظاہرہ کیا: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

2025-05-14
آپریشن سندور:سٹیلائٹ تصاویر سے پاکستانی فضائیہ کے اڈوں کو ہوا نقصان واضح
اہم ترین

آپریشن سندور:سٹیلائٹ تصاویر سے پاکستانی فضائیہ کے اڈوں کو ہوا نقصان واضح

2025-05-14
کٹھوعہ جھرپ: چار پولیس اہلکاراور دو ملی ٹینٹ ہلاک‘ آپریشن جاری:پربھات
اہم ترین

شوپیاں جھرپ میں لشکر کمانڈر سمیت تین دہشت گرد ہلاک

2025-05-14
Randhir-Jaiswal
اہم ترین

’سرحد پار دہشت گردی ختم ہونے تک سندھ طاس معاہدہ معطل رہے گا‘

2025-05-14
ہند پاک سیز فائر کے بعدسری نگر ایئرپورٹ پر پروازیں بحال
اہم ترین

ہند پاک سیز فائر کے بعدسرینگر ایئرپورٹ پر پروازیں بحال

2025-05-14
’کچھ ٹی وی چینلز کے بغیر سبھی پائیدار جنگ بندی چاہتے ہیں‘
اہم ترین

’کچھ ٹی وی چینلز کے بغیر سبھی پائیدار جنگ بندی چاہتے ہیں‘

2025-05-14
وزیراعظم کا آدم پور ایئر بیس کا دورہ، افسران اور جوانوں سے ملاقات
اہم ترین

’دہشت گردی جاری رہی تو پاکستان کو تباہ کیا جائیگا ‘

2025-05-14
یکم مارچ سے سرینگر اسکولوں کے اوقات کار میں تبدیلی
اہم ترین

بیشتر علاقوں میں اسکول ،کالجوں میں دوبارہ تعلیمی سرگرمیاں شروع

2025-05-14
Next Post

’بی جے پی ۳۷۰کا استعمال مہاراشٹر اور جھارکھنڈ انتخابات جیتنے کیلئے کر رہی ہے‘

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.