جموں/۱۶ نومبر
نیشنل کانفرنس (این سی) کے صدر فاروق عبداللہ نے ہفتہ کو کہا کہ آئین کے آرٹیکل 370 کو لے کر کانگریس پر بی جے پی کے حملے کا مقصد اپوزیشن پارٹی کو کمزور کرنا اور مہاراشٹر اور جھارکھنڈ میں انتخابات جیتنا ہے۔
تاہم سینئر لیڈر نے کہا کہ وہ کانگریس کو کمزور نہیں ہونے دیں گے اور امید ظاہر کی کہ انڈیا بلاک دونوں ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کرے گا۔
یہاں ایک نجی تقریب میں شرکت کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے فاروق عبداللہ نے کہا کہ انہیں جموں کشمیر کو ریاست کا درجہ ملنے کی واپسی کے بارے میں کوئی شک نہیں ہے۔
جموں کشمیر اسمبلی میں حال ہی میں منظور کی گئی قرارداد میں دفعہ 370 کی بحالی کا کوئی ذکر نہ کرنے کے کانگریس قائدین کے بیان کے بارے میں پوچھے جانے پر این سی صدر نے کہا کہ ان کا اپنا مقصد ہے کیونکہ ان کی پارٹی پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے حملے ہو رہے ہیں اور وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ صرف انتخابات جیتنے کے لئے ان پر بار بار چیخ رہے ہیں۔
جموں کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ نے کہا”وہ (بی جے پی) سوچ رہے ہیں کہ وہ کانگریس کو کمزور کر دیں گے لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے“۔
قرارداد کو آرٹیکل 370 سے جوڑ کر اس پر لوگوں کو گمراہ کرنے کے لئے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں نیشنل کانفرنس حکومت کی کشمیر میں مقیم سیاسی جماعتوں کی تنقید پر عبداللہ نے کہا کہ وہ سوال اٹھانے کے لئے آزاد ہیں۔
فاروق عبداللہ نے کہا ” ہمارا انتخابی منشور عوام کے سامنے ہے اور ہم اس پر عمل کر رہے ہیں“۔
جموں کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں سابق وزیر اعلیٰ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا”آپ ریاست کی بحالی کی قرارداد پر مرکز سے کس قسم کا جواب چاہتے ہیں؟ یہ (این سی) حکومت کب سے بنی ہے؟ کیا آپ چاہتے ہیں کہ ریاست کا درجہ آسمان سے گر جائے؟“
این سی صدر نے کہا کہ جموں کشمیر کو ریاست کا درجہ واپس دیا جائے گا اور مجھے اس میں کوئی شک نہیں ہے۔” اس سے پہلے کچھ لوگ کہا کرتے تھے کہ (جموں و کشمیر میں) اسمبلی انتخابات نہیں ہوں گے لیکن انتخابات ہوئے۔ انہوں (بی جے پی) نے پروپیگنڈا شروع کیا کہ وہ حکومت بنائیں گے لیکن کیا ہوا“؟
امیت شاہ کے اس بیان پر کہ مودی اہم اپوزیشن رہنماو¿ں کی مخالفت کے باوجود وقف قانون میں ترمیم کرنے کےلئے پرعزم ہیں‘فاروق عبداللہ کہا”وہ ہندوستان کے مالک ہیں۔ اسے وہی کرنے دو جو وہ چاہتا ہے۔ وہ بادشاہ ہے“۔
بی جے پی کے’ بٹیں گے توکٹیں گے ‘نعرے کے بارے میں پوچھے جانے پر نیشنل کانفرنس صدر نے کہا”اس نعرے کا کیا مطلب ہے؟ کیا ہم ایک نہیں ہیں؟ کیا ہندوستان متحد نہیں ہے؟ ہندوستان تنوع میں اتحاد کے بارے میں ہے۔ جب تک ہم اپنے تنوع کو مضبوط کریں گے، ہندوستان مضبوط رہے گا۔ ہمیں ایک مضبوط ہندوستان کے لئے تنوع کو مضبوط کرنا ہوگا۔“