سرینگر//
قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے ) نے کشمیر میں سال رواں میں دو غیر مقامی افراد کے قتل میں ملوث ایک اہم ملی ٹنٹ کی غیر منقولہ جائیداد کو ضبط کر لیا ہے ۔
این آئی اے کے ایک ترجمان نے جمعرات کو اپنے ایک بیان میں کہا کہ لشکر طیبہ کی ذیلی تنظیم ’دی ریزسٹنس فرنٹ‘سے وابستہ ملزم عادل منظور لانگو کی غیر منقولی جائیداد کواس سال ماہ فروری میں سری نگر کے شالہ کدل میں دو غیر مقامی لوگوں کے وحشیانہ قتل سے متعلق ایک کیس میں ضبط کی گئی ہے ۔
بیان میں کہا گیا’’۱۰مرلہ جائیداد سے جرم میں استعمال ہونے والا اسلحہ گولہ و بارود برآمد کیا گیا جو اس کے اصل مالک نے لانگو کے والد اور کچھ دیگر کو منتقل کی تھی‘‘۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ جائیداد جو کہ زال ڈاگر سرینگر میں واقع ہے ، یو اے (پی) ایکٹ۱۹۶۷کی دفعہ ۲۵کے تحت ضبط کی گئی۔
ترجمان نے کہا’’یہ کیس آر سی۰۱/۲۰۲۴این آئی اے /جموں لانگو اور دو دیگر افراد کی طرف سے رچی گئی سازش سے متعلق ہے جن کی شناخت احران رسول ڈار اور داؤد کے طور پر کی گئی ہے ‘‘۔
ترجمان نے کہا’’پاکستان میں مقیم ان کے ٹی آر ایف/ لشکر طیبہ ہینڈلر کی قیادت میں اس سازش کا مقصد دہشت گردی پھیلانے اور تشدد کو ہوا دے کر ہندوستان میں معصوم لوگوں کو قتل کرنا تھا‘‘۔ان کا کہنا تھا ’’تحقیقات کے نتیجے میں۷فروری کو دو غیر مقامی افراد کے قتل کے بعد لانگو، ڈار اور داؤد کی گرفتاری عمل میں لائی گئی جبکہ پاکستان میں مقیم ماسٹر مائنڈ جہانگیر ابھی بھی فرار ہے ‘‘۔
بیان میں کہا گیا’’لانگو جسے۱۲فروری کو گرفتار کیا گیا تھا اگست میں دیگر ملزمان کے ساتھ چارج شیٹ کیا گیا تھا اور فی الحال سینٹرل جیل سری نگر میں بند ہے اور اس کو آئی پی سی، یو اے (پی) ایکٹ اور انڈین آرمز ایکٹ کی مختلف دفعات کے تحت مقدمے کا سامنا ہے ‘‘۔
بیان کے مطابق ٹی آر ایف جو ۲۰۱۹میں لشکر طیبہ کی ایک پراکسی تنظیم کے طور پر منظر عام پر آئی، کو بھی ایک دہشت گرد تنظیم کے طور پر نامزد کیا گیا ہے اور یہ کشمیر میں کئی حملوں اور غیر مقامی شہریوں کے قتل کی ذمہ دار ہے جن میں مذہبی اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے بھی شامل ہیں۔