سرینگر//
سرینگر کے ایک بازار(سنڈے مارکیٹ) کے قریب دستی بم حملے میں ۱۱؍ افراد کے زخمی ہونے کے ایک دن بعد پیر کے روز شہر میں سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
ملی ٹنٹوںنے اتوار کے روز یہاں شہر کے وسط میں بھیڑ بھاڑ والے بازار کے قریب سی آر پی ایف بنکر پر دستی بم پھینکا۔ یہ حملہ سرینگر میں لشکر طیبہ کے ایک سرکردہ پاکستانی کمانڈر کو ہلاک کرنے کے ایک دن بعد ہوا ۔
ایک عہدیدارنے کہا کہ کل کے حملے کے بعد سیکورٹی کے انتظامات کو بڑھا دیا گیا ہے۔’’ ہم نے سیکورٹی بڑھا دی ہے، خاص طور پر آج اسمبلی کا اجلاس شروع ہونے کے بعد سے‘‘۔
عہدیدار نے بتایا کہ شہر بھر میں خاص طور پر تمام داخلی اور خارجی راستوں پر چیک پوائنٹس قائم کیے گئے ہیں اور لوگوں اور گاڑیوں کی بے ترتیب تلاشی اور چیکنگ کی جارہی ہے۔
ان کاکہنا تھاکہ موبائل گاڑیوں کی چیک پوسٹیں بھی قائم کی گئی ہیں جبکہ سکیورٹی فورسز علاقے پر غلبہ حاصل کرنے کی مشقیں کر رہی ہیں اور شہر کے حساس علاقوں میں کڑی نگرانی برقرار رکھے ہوئے ہیں۔
عہدیدار نے بتایا کہ اہم تنصیبات اور حساس علاقوں کے آس پاس سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں کی تعیناتی میں اضافہ کیا گیا ہے ، خاص طور پر جہاں غیر مقامی افراد کی موجودگی زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کی نگرانی سمیت سائبر نگرانی میں اضافہ کیا گیا ہے اور ان ہینڈلز اور پیجز پر نظر رکھی جارہی ہے جو باقاعدگی سے ہندوستان مخالف پروپیگنڈا کرتے ہیں۔
عہدیدار نے کہا کہ تمام انٹیلی جنس اطلاعات کو سنجیدگی سے لیا جارہا ہے اور سیکورٹی فورسز بھی اس طرح کی معلومات کی بنیاد پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں کر رہی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ انسانی اور تکنیکی انٹیلی جنس دونوں کا استعمال کیا جارہا ہے۔
عہدیدار نے مزید کہا کہ سیکورٹی فورسز اس طرح کے کسی بھی حملے کو ناکام بنانے اور شہر میں امن برقرار رکھنے کے لئے مربوط کوششیں کر رہی ہیں۔