سرینگر//
جموںکشمیر کے گرمائی دارلخلافہ سری نگر کے خانیار علاقے میں لشکر کمانڈر کی ہلاکت کے بعد شہر میں سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر سیکورٹی فورسز کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے اور کسی بھی گاڑی کو بغیر تلاشی کے آگے جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔
اطلاعات کے مطابق سری نگر کے خانیار علاقے میں لشکر کمانڈر عثمان بھائی کی ہلاکت کے پیش نے شہر بھر میں چپے چپے پر سلامتی عملے کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ سری نگر کے مضافاتی علاقوں میں ناکہ پوائنٹس قائم کئے گئے ہیں جہاں پر ہر آنے جانے والے کی تلاشی لی جارہی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ لشکر کمانڈر کی ہلاکت کے بعد سری نگر کے حساس علاقوں میں اضافی نفری کو تعینات کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ ملی ٹینٹوں کے منصوبوں کو ناکام بنانے کی خاطر سیکورٹی فورسز کو مستعد رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔
بتادیں کہ سرینگر کے خانیار علاقے میں دس گھنٹوں تک جاری رہنے والی جھڑپ میں لشکر طیبہ کے انتہائی مطلوب ترین کمانڈر کو سیکورٹی فورسز نے مارگرایا ہے ۔
ادھر شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے پنہار علاقے میں گذشتہ شب مشتبہ نقل و حمل دیکھے جانے کے بعد وسیع پیمانے پر تلاشی آپریشن جاری ہے ۔
فوج کی چنار کور نے ہفتے کی صبح ’ایکس‘پر ایک پوسٹ کے ذریعے جانکاری فراہم کرتے ہوئے کہا’’الرٹ فوجی جوانوں نے جمعہ کی شام دیر گئے بانڈی پورہ کے پنہار علاقے میں مشتبہ نقل و حمل دیکھی‘‘۔
کور نے کہا’’چیلنج کیے جانے پر دہشت گردوں نے اندھا دھند فائرنگ کی اور نزدیکی جنگل میں فرار ہو گئے ‘‘۔ان کا پوسٹ میں مزید کہنا تھا کہ علاقے میں وسیع پیمانے پر تلاشی آپریشن جاری ہے ۔