ڈوڈہ//
جموں کشمیر کے ڈوڈہ ضلع کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) محمد اسلم نے جمعرات کو کہا کہ علاقے میں اس وقت دو عسکریت پسند گروہ سرگرم ہیں۔
ایس ایس پی اسلم نے نشاندہی کی کہ مقامی عسکریت پسندوں کا کوئی ثبوت نہیں ہے اور انہوں نے اعتراف کیا کہ رہائشیوں نے عسکریت پسندوں کی حمایت کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
ایس ایس پی نے مزید کہا کہ سرچ آپریشن جاری ہے کیونکہ سیکورٹی فورسز چوکس ہیں اور کسی بھی چیلنج سے نمٹنے کے لئے تیار ہیں۔
ان کاکہنا تھا’’ڈوڈہ ضلع میں دو عسکریت پسند گروہ سرگرم ہیں۔ سرچ آپریشن جاری ہے۔ ان عسکریت پسند گروہوں کے لیے مقامی حمایت بہت کم ہے، اگرچہ ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ یہ مکمل طور پر غیر حاضر ہے۔ کوئی مقامی عسکریت پسند نہیں ہے۔ مجموعی طور پر لوگ عسکریت پسندی کی حمایت نہیں کرتے‘‘۔
ایک اور واقعہ میں۲۹؍ اکتوبر کو جموں کشمیر کے پلوامہ پولیس نے۱۰ دستی بموں کے ساتھ ایک دہشت گرد ساتھی کو گرفتار کیا تھا۔
بیان کے مطابق پلوامہ قصبے میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے بارے میں خفیہ اطلاع کی بنیاد پر پلوامہ ایس او جی ، ۵۵ آر آر اور سی آر پی ایف ۱۸۲ بی این نے شام کو سرکلر روڈ ، پلوامہ میں ایک مشترکہ ناکہ آپریشن کیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ تلاشی کے دوران دانش بشیر ولد بشیر احمد ساکن ڈینجر پورہ پلوامہ کو اسکوٹر پر سفر کرتے ہوئے روکا گیا اور تلاشی لی گئی۔
اسی طرح کے ایک واقعہ میں۲۸؍اکتوبر کو سندربنی سیکٹر کے آسن کے قریب فوج کے قافلے پر فائرنگ کرنے کے بعد ایک دہشت گرد کو مار گرایا گیا تھا۔
بی ایم پی ٹو انفنٹری کمبیٹ وہیکل، جسے اے پی سی’سارتھ‘ (بی ایم پی۲) بھی کہا جاتا ہے، کو تعینات کیا گیا ہے کیونکہ سیکورٹی فورسز علاقے میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔