حیدر آباد/۲۲ اکتوبر(ہارون رشید)
پی آئی بی سرینگر کے ڈپٹی ڈائریکٹر طارق راتھر کی قیادت میں جموں و کشمیر کے 14 صحافیوںکا ایک گروپ 21 سے 25 اکتوبر تک تلنگانہ میں 5 روزہ میڈیا ٹور پر ہے۔
دورے کے دوسرے دن وفد کو آئی سی ایم آر- نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف نیوٹریشن (این آئی این)، وزارت صحت و خاندانی بہبود، حکومت ہند کا دورہ کرنے کا موقع ملا۔
این آئی این کی کثیر الجہتی سائنسی ٹیم، ایک وقف شدہ تکنیکی ٹیم کے ساتھ، آج لوگوں کو درپیش غذائیت اور صحت کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے انتھک کام کرتی ہے۔
این آئی این کھانے اور غذائی تغذیہ کی کھپت کے نمونوں پر ثبوت پر مبنی معلومات کے علاوہ زچہ و بچہ کی غذائیت سمیت عمر اور جسمانی گروہوں میں آبادی کی غذائیت کی حیثیت میں رجحانات فراہم کرتا ہے۔
ڈاکٹر سبا راو¿، ڈاکٹر ایم مہیشور، ڈاکٹر جی بھانو پرکاش ریڈی، ڈاکٹر جے جے بابو کی سربراہی میں سائنسدانوں کے گروپ نے صحت مند، پائیدار اور ماحول دوست غذاو¿ں اور طرز زندگی کے ذریعے ہندوستان میں غذائی قلت کی تمام اقسام کو ختم کرنے کے لئے این آئی این کی تحقیق کے بارے میں اپنی قیمتی معلومات شیئر کیں۔
این آئی این صحت عامہ کے اہم غذائی مسائل جیسے غذائی تغذیہ، خون کی کمی، آیوڈین کی کمی اور کمزور آبادی کے گروپوں میں مختلف مائکرو نیوٹرینٹ کی کمی سے نمٹنے کے لئے اعلی معیار کے ثبوت تیار کرتا ہے۔علاوہ ازیںکمیونٹی پر مبنی ٹرائلز (تاثیر ٹرائلز) کے ذریعے ہندوستان میں غذائی قلت کی روک تھام اور کنٹرول کے لئے مختلف مداخلت کے ماڈل تیار کرتا ہے۔
’نیوٹریفی انڈیا ناو¿ 2.0‘ اینڈروئیڈ ڈیوائسز کے لئے این آئی این آئی سی ایم آر کے ذریعہ تیار کردہ ایک مفت طرز زندگی ایپ ہے۔ یہ جامع ایپ آپ کے ذاتی صحت کے معاون کے طور پر کام کرتی ہے ، غذائیت ، جسمانی سرگرمی ، اور مجموعی فلاح و بہبود کی نگرانی کرکے متنوع ضروریات کو پورا کرتی ہے۔
سائنسدانوں نے بتایا کہ ایپ کا مقصد اچھی صحت اور تندرستی کو فروغ دینے کے لئے کھانے میں دستیاب غذائی اجزاءاور ان کی روزمرہ ضروریات کے بارے میں ضروری معلومات فراہم کرنا ہے۔ان کاکہنا تھا” یہ خام کھانوں اور ترکیبوں پر ان کی غذائی ساخت کے ساتھ اعداد و شمار پیش کرتا ہے تاکہ صارفین کو ان کی غذائیت کی حیثیت، مطلوبہ غذائی الاو¿نس (آر ڈی اے)، روزانہ کھانے کی مقدار اور توانائی کے اخراجات کا اندازہ کرنے میں مدد مل سکے“۔
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف نیوٹریشن (این آئی این) نے لداخ میں ڈائٹ اینڈ بائیومارکر سروے ان انڈیا (ڈی اے بی ایس-آئی) کے نام سے ایک مطالعہ کیا ہے۔ اس مطالعے کا مقصد لداخ میں غذائی عادات، غیر دریافت شدہ کھانے کی ترکیبوں اور خون کی کمی کی تصویر کے بارے میں معلومات فراہم کرنا ہے۔ سائنس دانوں نے اسے ایک مشن موڈ پروجیکٹ قرار دیا جس کا مقصد مختلف آبادیوں کے درمیان خوراک اور غذائی تغذیہ کی مقدار کا جائزہ لینا، خون کی کمی اور غذائی تغذیہ کی کمی کے پھیلاو¿ کا اندازہ لگانا اور خوراک کی ساخت کا تجزیہ کرنا ہے۔
میڈیا کے مندوبین کو آئی سی ایم آر-این آئی این میں واقع مختلف لیبارٹریوں کا دورہ کرنے کا موقع ملا، ادارے کے سینئر سائنسدانوں نے بتایا کہ وہ غذائی مصنوعات وغیرہ کا تجزیہ کیسے کرتے ہیں۔
میڈیا ٹور کا مقصد شرکاءکو حیدرآباد اور تلنگانہ میں مرکزی حکومت کے اہم اداروں اور مقامات کی جامع تفہیم فراہم کرنا ہے۔ پی آئی بی جموں و کشمیر اس دورے کا اہتمام سینٹرل سیکٹر اسکیم ’ڈیولپمنٹ کمیونیکیشن اینڈ انفارمیشن ڈسپریمیشن‘ کے تحت کر رہا ہے تاکہ جموں و کشمیر میں میڈیا کو تلنگانہ میں حکومت ہند کی مختلف اسکیموں کی ترقی کا مشاہدہ کرنے کا موقع فراہم کیا جاسکے۔
پی آئی بی حیدرآباد سے شیوچرن ریڈی اور دیگر عہدیدار میڈیا کے وفد کے ساتھ تھے۔
صحافیوں کے وفدنے حیدر آباد کے ایک موقر اردو روزنامے ’سیاست‘ کے دفتر جا کر اس کے مدیر‘عامر خان سے بھی ملاقات کی اور تلنگانہ میں صحافتی منظر نامے‘ بالخصوص ارود اخبارات کے موجودہ حالات پر تبادلہ خیال کیا۔