جموں//
جموںکشمیر اور لداخ ہائی کورٹ کی خصوصی ڈویڑن بنچ جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر کو مرکز کے زیر انتظام علاقے کی قانون ساز اسمبلی کیلئے پانچ ارکان کو نامزد کرنے کے اختیار کو چیلنج دینے والی عرضی پر اگلے ہفتہ سماعت کرے گی۔
عرضی گزار رویندر شرما نے کہا کہ چیف جسٹس تاشی ربستان نے پیر کو پانچ ایم ایل اے کی نامزدگی سے متعلق مفاد عامہ کی عرضی (پی آئی ایل) کی سماعت کے لئے ایک خصوصی ڈویڑن بنچ تشکیل دینے پر اتفاق کیا۔
۱۴؍اکتوبر کو سپریم کورٹ نے عرضی پر غور کرنے سے انکار کر دیا اور درخواست گزار کو ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کو کہا۔
شرما کے وکیل ڈی کے کھجوریا نے جب ہائی کورٹ کا رخ کیا اور عرضی پر جلد سماعت کی مانگ کی تو چیف جسٹس ربستان نے معاملے کی سماعت کیلئے پیر کے لئے ایک خصوصی بنچ تشکیل دینے پر رضامندی ظاہر کی۔
قانون ساز کونسل کے سابق رکن اور پردیش کانگریس کمیٹی کے سینئر نائب صدر شرما بھی عدالت میں موجود تھے۔
عرضی میں جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ کی دفعات کو چیلنج کیا گیا ہے ، جس میں ایل جی کو پانچ ایم ایل اے کی نامزدگی کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔
شرما نے کہا کہ عرضی میں دلیل دی گئی ہے کہ ایل جی کو نامزدگی دینے سے پہلے وزراء کی کونسل کی مدد اور مشورہ لینا چاہئے ، ورنہ یہ دفعات آئین کی بنیادی روح اور ڈھانچے کے منافی ہیں۔
حال ہی میں ختم ہوئے جموں و کشمیر انتخابات میں نیشنل کانفرنس،کانگریس اتحاد کو۹۰ رکنی اسمبلی میں۴۸ نشستوں کے ساتھ اکثریت ملی۔