نئی دہلی//
کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے چہارشنبہ کے روز کہا کہ پارٹی ہریانہ میں غیر متوقع نتائج کا تجزیہ کر رہی ہے اور ریاست کے مختلف حلقوں سے موصولہ شکایتوں کے بارے میں الیکشن کمیشن کو آگاہ کرے گی۔
ہریانہ میں شکست کے بعد اپنے پہلے ردعمل میں کانگریس کے سابق صدر نے ہریانہ اور جموں کشمیر کے عوام کی حمایت کیلئے ان کا شکریہ ادا کیا۔
گاندھی نے کہا’’ میں جموں کشمیر کے عوام کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں کہ ریاست میں’انڈیا‘ کی جیت آئین کی فتح ہے اور جمہوری عزت نفس کی فتح ہے‘‘۔
بی جے پی نے منگل کو ہریانہ میں حکومت مخالف لہر پر قابو پاتے ہوئے شاندار ہیٹ ٹرک جیت حاصل کی اور کانگریس کی واپسی کی امیدوں پر پانی پھیر دیا جبکہ نیشنل کانفرنس،کانگریس اتحاد نے۲۰۱۹میں آرٹیکل۳۷۰کی منسوخی کے بعد جموں کشمیر میں پہلے انتخابات میں شاندار کامیابی حاصل کی۔
کانگریسی لیڈر نے کہا کہ کانگریس ہریانہ اسمبلی انتخابات کے نتائج کو دیکھ رہی ہے۔انہوں نے کہا’’ہم ہریانہ کے غیر متوقع نتائج کا تجزیہ کر رہے ہیں۔ ہم الیکشن کمیشن کو کئی اسمبلی حلقوں سے آنے والی شکایتوں کے بارے میں مطلع کریں گے‘‘۔
گاندھی نے ایکس پر ہندی میں ایک پوسٹ میں کہا’’ہریانہ کے تمام لوگوں کو ان کی حمایت کیلئے اور ہمارے ’ببر شیر‘ کارکنوں کو ان کی انتھک محنت کیلئے تہہ دل سے شکریہ‘‘۔
لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف نے کہا’’ہم حقوق، سماجی اور اقتصادی انصاف، سچائی کیلئے یہ لڑائی جاری رکھیں گے اور آپ کی آواز بلند کرتے رہیں گے‘‘۔
ادھرکانگریس نے کہا ہے کہ ہریانہ اسمبلی انتخابات میں بے ضابطگیوں کی شکایات کارکنوں کی طرف سے مسلسل موصول ہو رہی ہیں اور پارٹی نے ان کے تعلق سے آج الیکشن کمیشن سے ملاقات کی ہے اور کہا ہے کہ وہ شکایات کا واضح حل چاہتی ہے ۔
کانگریس کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے سربراہ پون کھیڑا نے الیکشن کمیشن سے ملاقات کے بعد وہاں موجود صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سات اسمبلی حلقوں کی شکایات کمیشن کے حکام کو دستاویزات کے ساتھ پیش کی گئی ہیں اور آئندہ۴۸گھنٹوں میں مزید۱۳شکایات درج کی جائیں گی۔ زیادہ تر اسمبلی حلقوں میں ای وی ایم مشینوں کی بیٹریوں سے متعلق شکایات درج کی گئی ہیں۔
کھیرا نے کہا’’کمیشن نے مکمل یقین دہانی کرائی ہے کہ تمام شکایات کا جواب دیا جائے گا۔ ہم نے کمیشن کو یہ بھی کہا ہے کہ ہم صرف چائے پینے نہیں آئے ہیں بلکہ ہم چاہتے ہیں کہ ہماری شکایات دور ہوں۔ کارکنوں کی طرف سے جو بھی شکایات آرہی ہیں، ان کا واضح حل نکالنے کی ضرورت ہے ‘‘۔
ہریانہ پردیش کانگریس کے صدر ادے بھانو نے کہا’’بے ضابطگیاں ہوئی ہیں۔ ای وی ایم میں۹۹فیصد بیٹری کیسے چارج ہوتی ہے ؟ اگر آپ موبائل رکھتے ہیں تو اس کی بیٹری بھی کم ہوتی رہتی ہے اور یہی شک کی سب سے بڑی وجہ ہے کہ بیٹری۹۹فیصد کیسے رہ گئی۔ اس کے علاوہ وی پی پی اے ٹی پرچیاں میچ نہیں کر رہی تھیں اور کمیشن کو ان کو میچ کرنا چاہیے تاکہ دودھ کو پانی سے الگ کیا جا سکے ‘‘۔
ہریانہ کے سابق وزیر اعلی بھوپندر سنگھ ہڈا نے کہا کہ بے ضابطگیاں بڑے پیمانے پر ہوئی ہیں اور بہت سی شکایات موصول ہوئی ہیں، لیکن ہم نے دستاویزات کے ساتھ صرف سات شکایات درج کی ہیں اور جلد ہی دیگر علاقوں سے موصول ہونے والی شکایات کو کمیشن کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
الیکشن کمیشن سے ملنے گئے کانگریس کے وفد میں پون کھیڑا، اشوک گہلوت، بھوپیندر سنگھ ہڈا، کے سی وینوگوپال، ادے بھانو، جے رام رمیش، اجے ماکن وغیرہ شامل تھے ۔