نئی دہلی// نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکڑنے غلط اطلاعات ، سنسنی خیزی اور ملک مخالف بیانات سے لاحق خطرات پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور میڈیا سے ان خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کرنے کی اپیل کی ہے ۔
آج یہاں ایک تقریب کو خطاب کرتے ہوئے مسٹر دھنکڑنے کہا کہ غلط اطلاعات اور سنسنی خیزی سے قوم کے تانے بانے کو نقصان پہنچتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایڈیٹوریل اداروں کو جمہوریت کے نگران کے طور پر کام کرنا چاہئے اور ٹیکنالوجی کے دور میں ذمہ دارانہ رپورٹنگ کی ضرورت ہے ۔
نائب صدر جمہوریہ نے تیزی سے بدلتے ہوئے تکنیکی خلل کے دور میں ذمہ دار میڈیا کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ عوامی گفتگو کے تقدس کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایڈیٹوریل کو عوام کو بیدار اور حساس بنانا چاہیے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ "جھوٹے بیانات اور سنسنی خیزی،” اگرچہ دلچسپ ہے ، مگر وہ جمہوریت کے تانے بانے کو نقصان پہنچاتے ہیں۔نیشنل میڈیا کو ان قوتوں کو بے اثر کرنا چاہیے اور ہماری جمہوری اقدار کی حفاظت کرنی چاہیے ۔’’
قوم کی تعمیر میں میڈیا کے کردار پر زور دیتے ہوئے مسٹر دھنکڑ نے میڈیا پر زور دیا کہ وہ شمال مشرق کے سفیر کے طور پر کام کریں اور اس کی سیاحت کی صلاحیت اور ترقیاتی پیش رفت کو فروغ دیں۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ شمال مشرق صرف ایک جغرافیائی خطہ نہیں ہے بلکہ ثقافتوں، روایات اور قدرتی حسن کا ایک متحرک منظر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر نیوزی لینڈ، سوئٹزرلینڈ اور اسکاٹ لینڈ کو بھی اکٹھا کیا جائے تو وہ شمال مشرق کی خوشحالی سے پیچھے رہ جائیں گے ۔ خطے کی ہر ریاست سیاحوں اور مقامی لوگوں کے لیے جنت ہے ۔ انہوں نے شمال مشرق میں رابطے کو بہتر بنانے کے لیے کئے گئے اہم اقدامات پر زور دیا اور اسے خطے کے لیے ایک بڑی تبدیلی قرار دیا۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ایکٹ ایسٹ پالیسی صرف ملک کی سرحدوں تک محدود نہیں رہے گی، بلکہ ہندوستان سے آگے بڑھ کر جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے ساتھ گہرے تعلقات کو فروغ دے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ پالیسی ‘گیم چینجر’ ثابت ہوگی، جس سے خطے کے ساتھ گہرے ثقافتی اور اقتصادی تعلقات کو فروغ ملے گا۔