۳۹لاکھ رائے دہند گان اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے ‘۵ہزار۶۰ پلنگ مراکز قائم
سرینگر//
جموںکشمیر اسمبلی انتخابات کے یکم اکتوبر کو ہونے والے تیسرے اور آخری مرحلے کی پولنگ کیلئے تمام تر تیاریاں مکمل ہونے کے ساتھ سٹیج پوری طرح سے تیار ہے ۔
تین مرحلوں پر محیط انتخابات کی پولنگ کا یہ سب سے بڑا مرحلہ ہوگا جس میں۷؍اضلاع پر محیط ۴۰سیٹوں کی پولنگ ہوگی جن میں سے وادی کشمیر میں ۱۶جبکہ جموں کی ۲۴ نشستوں کی پولنگ ہوگی۔
جموں وکشمیر اسمبلی انتخابات کے اس تیسرے اور سب سے بڑے مرحلے کیلئے کل ۴۴۹؍امید وار میدان میں ہیں۔
مبصرین کے مطابق یہ جموں و کشمیر انتخابات کا سب سے بڑا مرحلہ ہونے کے ناطے ایک فیصلہ کن مرحلہ ہوسکتا ہے جس میں جموں صوبے کی کل سیٹوں میں سے نصف سے بھی زیادہ سیٹوں کی پولنگ ہو رہی ہے ۔
اسمبلی انتخابات کے اس آخری مرحلے کیلئے رائے دہندگان کی کل تعداد ۳۹لاکھ۱۸ہزار۲سو۲۲ہے جن میں سے ۲۰لاکھ۹سو۳۳مرد جبکہ۱۹لاکھ۹ہزارایک سو۳۰خواتین ووٹرز شامل ہیں۔
حکام نے رائے دہندگان کیلئے سات اضلاع میں کل۵ہزار۶۰پولنگ مراکز قائم کئے ہیں اور ہر پولنگ مرکز پر پرزائڈنگ افسر سمیت چار اہلکاروں پر مشتمل الیکشن عملہ تعینات ہوگا اور مجموعی طور پر اس مرحلے کیلئے۲۰ہزار سے زیادہ اہلکاروں پر مشتمل الیکشن عملے کو تعینات کیا گیا ہے ۔
ان پولنگ مراکز میں سے خواتین کیلئے مخصوص ‘پنک پولنگ مراکز’ کی تعداد ۵۰ہے جبکہ ماحولیات کے تحفظ کے متعلق جانکاری پھیلانے والے ’گرین پولنگ مراکز‘کی تعداد۴۵ہے ۔
لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد کے نزدیک ۲۹پولنگ مراکز قائم کئے گئے ہیں۔
علاوہ ازیں وادی کشمیر کے مائیگرنٹ ووٹروں کے لیے کل۲۴خصوصی پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں جن میں جموں میں۱۹دہلی میں چار ضلع ادھم پور میں اور ایک خصوصی پولنگ اسٹیشن شامل ہے ۔
پولنگ صبح۷بجے شروع ہو کر شام۶بجے تک جاری رہے گی اور اس سے قبل پولنگ سٹیشنوں پر پولنگ ایجنٹس کی موجودگی میں فرضی پولنگ ہوگی۔
اسمبلی انتخابات کے اس مرحلے میں وادی کشمیر کی جن۱۶نشستوں کی پولنگ ہو رہی ہے ان میں کرناہ، ترہگام، کپوارہ، لولاب، ہندوارہ، لنگیٹ، سوپور، رفیع آباد،اوڑی، بارہمولہ، گلمرگ، واگورہ ، کریری، پٹن، سونہ واری، بانڈی پورہ اور گریز (ایس ٹی) شامل جبکہ صوبہ جموں میں جن۲۴سیٹوں کی پولنگ ہو رہی ہے ان میں اودھم پور ویسٹ، اودھم پور ایسٹ، چنی، رام نگر (ایس سی)، بنی، بلاور، بسولی، جسروٹہ، کٹھوعہ (ایس سی)، ہیرا نگر، رام گڑھ (ایس سی)، سانبہ، وجے پور،بشنا (ایس سی)، سچیت گڑھ (ایس سی)، آر ایس پورہ، جموں سوتھ، باہو،جموں ایسٹ، نگروٹہ، جموں ویسٹ،جموں نارتھ،اکھنور (ایس سی) اور چھمب شامل ہیں۔
وادی کشمیر کی سولہ سیٹوں پر جو نمایاں امید وار قسمت آزمائی کر رہے ہیں ان میں سابق نائب وزیر اعلیٰ مظفر حسین بیگ، سابق وزیر تاج محی الدین، سابق وزیر اور پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد غنی لون، پیپلز کانفرنس کے جنرل سکریٹری اور سابق وزیر عمران انصاری، اپنی پارٹی کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر غلام حسن میر، پی ڈی پی لیڈر اور سابق وزیر سید بشارت بخاری، سابق وزیر اور نیشنل کانفرنس کے لیڈر چودھری محمد رمضان اور سابق رکن پارلیمان اور پی ڈی پی لیڈر فیاض احمد میر شامل ہیں۔
انتخابات کے اس مرحلے کی پولنگ کے لئے بھی بی جے پی کے وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امیت شاہ، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور کانگریس کے صدر ملک ارجن کھرگے اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی جیسے بڑے لیڈروں نے شاندار اور زور دار انتخابی مہمیں چلا کر اپنے اپنے امیدواروں کے لئے لوگوں سے ووٹ مانگے ۔
اس کے علاوہ تمام امید واروں نے لوگوں کو اپنے اپنے حق میں ووٹ ڈالنے کیلئے راغب کرنے کیلئے سر توڑ کوششیں کیں۔
حکام نے جہاں پولنگ کیلئے تمام تر تیاریوں کو حتمی شکل دی ہے اور پولنگ مراکز پر ووٹروں اور الیکشن عملے کیلئے تمام تر سہولیات کو دستیاب رکھا ہے وہیں ہموار اور خوشگوار پولنگ کو یقینی بنانے کیلئے بھی سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ جموں وکشمیر اسمبلی انتخابات کے تیسرے مرحلے کی پولنگ یکم اکتوبر کو ہو رہی ہے جبکہ پہلے اور دوسرے مرحلے کی پولنگ بالترتیب۱۸؍اور۲۵ستمبر کو ہوئی۔ ووٹوں کی گنتی۸؍اکتوبر کو ہوگی۔
یہ دفعہ۳۷۰کی تنسیخ کے بعد جموں و کشمیر میں ہو رہے پہلے اسمبلی انتخابات ہیں۔