سرینگر//
نیشنل کانفرنس کے صدر‘ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے جموں کشمیر اسمبلی انتخابات کے آخری مرحلے کی ووٹنگ کے سلسلے میں اپنے پیغام میں کہاہے کہ جیسے جیسے ہم اس نازک مرحلے کے قریب پہنچ گئے ، ہم ایک ایسے دوراہے پر کھڑے ہیں جہاں ہماری قوم کا مستقبل آپ کے ہاتھ میں ہے ۔
ڈاکٹر فاروق نے کہاکہ ہم سب ایک روشن کل کا خواب دیکھتے ہیں، جہاں ہر گھر کو معقول اور مناسب بجلی میسر ہو، جہاں نوکریاں اور روزگار کے مواقعے وافر ہوں، اور جہاں ہمارے معاشرے کے ہر کونے میں بہتر حکمرانی ہو۔ان کاکہنا تھا’’ہمیں ایسی حکومت کی ضرورت ہے جو عوامی حقوق کو سب پر ترجیح دے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ ہر آواز سنی جائے اور ہر شہری کی قدر ہو۔ہم مل کر ایک ایسی قوم کی تعمیر کر سکتے ہیں جہاں امن اور خوشحالی صرف خواہشات ہی نہیں بلکہ حقیقت ہو‘‘۔
این سی صدر نے کہا کہ اتحاد اور اتفاق کا مظاہرہ کرکے ہم ایک ایسا مستقبل حاصل کر سکتے ہیں جہاں ترقی کے مواقع سب کیلئے دستیاب ہوں، جہاں کاروبار پھل پھول سکیں، اور جہاں ہمارے بچے امید سے بھرے معاشرے میں پروان چڑھ سکیں۔’’آپ کے ووٹ سے نیشنل کانفرنس ایک ایسی حکومت بنائی گی جو عوام کے لئے ، عوام کے ذریعے اور عوام کے ساتھ کام کریگی۔ یہ صرف وعدوں کا نہیں بلکہ روشن مستقبل کا وقت ہے ‘‘۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا ’’آئیے ترقی، انصاف اور سب کی بہتری کیلئے ہم سب مل کر کام کریں۔ایسے اتحاد کو اپنا ووٹ دیں جو ملازمتیں، بجلی، گڈ گورننس اور سب کے لئے امن، خوشحالی ،فارغ البالی، عزت اور وقار کا متمی ہو۔ایک ساتھ مل کر ہم ایسے مستقبل کی تعمیر کر سکتے ہیں جس کے ہم مستحق ہیں‘‘!
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ کشمیر کے منڈیٹ کو تہس نہس کرنے کیلئے سنگین سازشیں رچائیں گئیں ہیں اور مجھے اُمید ہے کہ ذی شعور عوام حالات و واقعات کا غور سے جائزہ لیکر ہی اپنی حق رائے دہی کا استعمال کریں گے ۔
ڈاکٹر فاروق نے کہا کہ وقف بل پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کے ذریعے پارلیمنٹ کو واپس بھیجے جانے کے بعد انڈیا الائنس اس پر فیصلہ کرئے گا۔
این سی نائب صدر نے کہا ’’ہم اس بل کو پارلیمنٹ میں واپس بھیجنے کے بعد دیکھیں گے اور پھر انڈیا اتحاد کے رہنماوں کے ساتھ مل کر فیصلہ کریں گے ‘‘۔
وزیر داخلہ امیت شاہ کی جانب سے ہریانہ میں چناوی ریلی کے دوران وقف بل کو اگلے اجلاس کے دوران منظور کرنے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں فاروق عبداللہ نے کہا’’ابتداے عشق ہے روتا ہے کیا، آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا ‘‘۔
ڈاکٹر فاروق نے کہا’’ہم اس بل کو پارلیمنٹ میں واپس بھیجنے کے بعد دیکھیں گے اور پھر انڈیا اتحاد کے رہنماوں کے ساتھ مل کر فیصلہ کریں گے ‘‘۔
بی جے پی کی جانب سے دفعہ۳۷۰کو دفن کرنے کے بارے میں پوچھے گئے اور ایک سوال کے جواب میں فاروق عبداللہ نے سخت لہجے میں کہا کہ بی جے پی والے تو ہر ایک چیز کو دفن کر رہے ہیں اور یہی ان کی پالیسی رہی ہے ۔