سرینگر/۲ جون
وسطی کشمیر کے بڈگام ضلع کے چاڈورہ علاقے میں جمعرات کو مشتبہ ملی ٹنٹوں کی فائرنگ سے ایک غیر مقامی مزدور ہلاک اور دوسرا زخمی ہوگیا۔
اس سے پہلے جمعرات کی صبح جنوبی کشمےر کے کولگام ضلع میں مشتبہ ملی ٹنٹوں نے راجستھان کے ایک بےنک منےجر کو گولی مار کر ہلاک کیا ۔
پولیس کے ترجمان نے کہا”دہشت گردوں نے بڈگام کے چاڈورہ علاقے میں اینٹوں کے بھٹے میں کام کرنے والے ۲ مزدوروں پر فائرنگ کی۔ دونوں کو علاج کےلئے ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان میں سے ایک دم توڑ گیا“۔
رپورٹس کے مطابق دونوں کو فوری طور پر علاج کےلئے قریبی اسپتال منتقل کیا گیا۔ تاہم، زخمیوں میں سے ایک، جس کی شناخت بہار کے دل خوش کے نام سے ہوئی ہے ‘دم توڑ گیا۔
میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ایس ایم ایچ ایس ہسپتال ڈاکٹر کنولجیت سنگھ نے ایک مقامی خبر رساں اےجنسی کو تصدیق کی کہ غیر مقامی لوگوں میں سے ایک کی موت ہوگئی۔ اس نے بتایا کہ مقتول اینٹوں کے بھٹے پر بطور مزدور کام کرتا تھا۔
حملے کے فوراً بعد حملہ آوروں کو پکڑنے کےلئے پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا۔
یہ حملہ جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں راجستھان کے ایک بینک ملازم کی ہلاکت کے چند گھنٹے بعد ہوا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ کولگام کے آرہ علاقے میں جمعرات کی صبح جنگجو¶ں نے علاقائی دیہاتی بینک کے ایک برانچ منیجر پر گولیاں برسائیں جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگیا۔انہوں نے کہا کہ زخمی بینک منیجر کو نازک حالت میں ضلع ہسپتال کولگام پہنچایا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ گیا۔
متوفی منجیر کی شناخت وجے کمار ساکن ہنو مان گڑھ راجستھان کے بطور ہوئی ہے ۔
دریں اثنا واقعہ رونما ہونے کے فوراً بعد سیکورٹی فورسز نے علاقے کو محاصرے میں لے کر حملہ آوروں کی تلاش شروع کر دی ہے ۔
بتادیں کہ یہ واقعہ اسی ضلعے میں سانبہ سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون ٹیچر کی ہلاکت کے دو روز بعد پیش آیا ہے ۔
بدھ کی شام شوپیاں کے چڈ رن کیگام علاقے میں مشتبہ ملی ٹنٹوں نے فاروق احمد نامی ایک شخص کو گولیاں مار کر زخمی کر دیا۔