تحریر:ہارون رشید شاہ
جھوٹ بولنا بھی ایک فن ہے‘ ایک ہنر ہے اور… اور یہ فن ہر کوئی نہیں جانتا ہے‘ یہ ہنر ہر کسی کے پاس نہیں ہوتاہے …ہم میں سے ایسے کئی ہیں جو جھوٹ چاہنے پر بھی بول نہیں سکتے ہیں کہ … کہ ابھی انہوں نے جھوٹ بولا نہیں ہوتا ہے… اپنی زبان سے ایک جھوٹا لفظ بھی ادا نہیں کیا ہو تا ہے کہ بے چارے پکڑے جاتے ہیں… لیکن… لیکن اپنے خان صاحب… عمران خان صاحب کی بات ہی کچھ اور ہے… سیاست میں تو انہیں مہارت حاصل نہیں ہو ئی‘ چاہنے کے بعد بھی نہیں ہو ئی ‘ لیکن… لیکن جھوٹ کہنے میں یہ ماہر ہیں… ایسے ماہر کہ پاکستان میں شاید ہی ان کا کوئی ثانی ہو ۔ یقینا ان کے حریف … سیاسی حریف بھی جھوٹے ہیں ‘ مکار ہیں ‘ دھوکے باز ہیں … لیکن… لیکن جس طرح وہ خان صاحب کا کرکٹ میں مقابلہ نہیں کر سکتے ہیں… بالکل اسی طرح جھوٹ بولنے میں بھی ان کا خان صاحب کا آپس میں کوئی موازانہ نہیں ہے اور… اور بالکل بھی نہیں ہے ۔ خان صاحب نے جھوٹ بو ل بول کر اپنی سیاسی بقا ء کو ملک کی بقا سے منسلک کیا … بڑی کامیابی کے ساتھ منسلک کیا… جھوٹ بول کر اپنے ذاتی مفادات کو ملک کے مفادات کے ساتھ جوڑ نے والا بیانیہ کچھ اس مہارت کے ساتھ پیش کیا… کہ ان کے مخالفین کو بھی اس کیلئے خان صاحب کی داد دینی چاہئے۔خان صاحب کے دور اقتدار میں اس ملک بیڑا غرق ہوا … ’نیاپاکستان‘ تو بنا نہیں … جو کچھ بھی پرانے پاکستان میں تھا ‘ وہ بھی بچا نہیں ۔اور یہ بات خان صاحب اور ان کے حواری جانتے ہیں‘ مانتے نہیں ہیں‘ لیکن وہ جانتے ہیں… البتہ جھوٹ کا ایسا بیانیہ ملک کے لوگوںکے سامنے پیش کیا کہ لوگوںکو لگتا ہے کہ اگر خد داد مملکت پاکستان کا کوئی نجات دہندہ ہے تو… تو وہ صرف خان صاحب ہے‘ کوئی اور نہیں … بالکل بھی نہیں … کیسے نجات دہندہ ہیں ‘ تین ساڈھے تین برسوں میں ان کی کچھ ایک کامیابیاں تو گن لی جائیں ‘ گننے کیلئے تو کوئی تیار نہیں ہو رہا ہے اور… اور اس لئے نہیں ہورہا ہے کہ… کہ کوئی کامیابی… ایک بھی کامیابی دور دور تک نظر نہیں آ رہی ہے… لیکن اس کے باوجود بھی لوگ… عام پاکستانی خان صاحب کو اپنا مسیحا سمجھتے ہیں … سبھی نہیں … لیکن ایک اچھی خاصی تعداد اور… اور اس لئے سمجھتے ہیں کیوں کہ اندھوں کی نگری میں کانا راجا ہوتا ہے… اسی کو راجا سمجھا جاتا ہے۔ہے نا؟