سرینگر /۹مئی(ڈیسک)
امریکہ کے نائب صدر جے ڈی وینس نے کہا ہے کہ امریکہ کسی ایسی جنگ میں مداخلت نہیں کرے گا جس سے اس کا کوئی سروکار نہ ہو۔
امریکی ٹی وی فاکس نیوز کو ایک انٹرویو میں انھوں کہا کہ ’ہم دونوں ممالک کی جنگ میں مداخلت نہیں کر سکتے، البتہ امریکہ سفارت کاری کا راستہ اختیار کرسکتا ہے۔‘
امریکی صلاحیت سے متعلق ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ ’ان کا ملک کوشش کر سکتا ہے کہ انڈیا اور پاکستان کی حوصلہ افزائی کرے کہ وہ تھوڑا تناو¿ کم کریں۔‘
جے ڈی وینس نے کہا کہ ’انڈیا نے حملہ کیا، پاکستان نے جواب دیا، دونوں ممالک کو ٹھنڈے دماغ سے سوچنا چاہیے، پاکستان انڈیا جنگ ایٹمی جنگ نہیں بننی چاہیے، اگر ایسا ہوا توبہت نقصان ہو گا۔‘
امریکی نائب صدر نے کہا ہے کہ ’امریکہ انڈیا کو ہتھیار ڈالنے کے لیے نہیں کہہ سکتا۔ ہم پاکستانیوں کو یہ نہیں کہہ سکتے کہ وہ ہتھیار ڈال دیں۔‘
انھوں نے کہا کہ پاکستان انڈیا تنازع کو جلد حل ہونا چاہیے، امریکہ کو پاکستان اور انڈیا کے درمیان تنازع پر تشویش ہے۔
جے ڈی وینس نے کہا کہ ’سفارتی ذرائع سے ہماری امید اور توقع یہ ہے فی الحال ایسا لگ نہیں رہا کہ پاکستان اور انڈیا جنگ جوہری جنگ میں تبدیل ہو گی۔‘
واضح رہے کہ جمعرات کو امریکہ کے وزیر خارجہ مارکو روبیو کا پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف سے رابطہ ہوا۔
پاکستانی وزیر اعظم ہاو¿س کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ جنوبی ایشیا کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے، امریکہ خطے میں امن اور استحکام کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔ مارکو روبیو نے پاکستان اور انڈیا دونوں کو کشیدگی کم کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔