سرینگر//
سرینگر کے مضافاتی علاقے حضرت بل حلقے میں ۹۰سالہ معمر خاتون نے بھی اپنا ووٹ ڈالا۔انہوں نے اس موقع پر کہاکہ گزشتہ ۷۰سالوں سے جمہوری عمل میں حصہ لیا ہے ۔
خاتون نے مقامی سیاسی پارٹیوں سے گلہ بھی کیا کہ لوگوں کے مسائل حل نہیں ہو پا رہے ہیں۔اطلاعات کے مطابق سرینگر کے مضافاتی علاقوں میں دن کے بارہ بجے تک اچھی خاصی ووٹنگ ریکارڈ کی گئی ۔
حضرت بل حلقے کے پنجہ کر واری مڈل اسکول میں قائم پولنگ مرکز پر ایک۹۰سالہ خاتون خدیجہ نے بھی اپنے ووٹ کا استعمال کیا۔
مذکورہ خاتون نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ گزشتہ۷۰سالوں سے جمہوریت کو مضبوط کرنے کی خاطر ووٹ ڈالا ہے ۔انہوں کہاکہ جمہوری عمل میں ہر کسی کو حصہ لینا چاہئے کیونکہ اسی طاقت سے اپنے من پسند لیڈر کو چنا جا سکتا ہے ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ لوگوں کے مسائل حل کرنے کی خاطر سیاستدانوں کو الیکشن کے بعد بھی کام کرنا چاہئے ۔
خدیجہ نامی خاتون نے مقامی سیاستدانوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہاکہ جب امیدوار جیت جاتے ہیں تو وہ لوگوں کے مسائل حل کرنے کی اور کوئی توجہ مبذول نہیں کرتے ۔انہوں نے کہاکہ لوگوں کو اس وقت گونا گوں مشکلات کا سامنا کرناپڑر ہا ہے لہذا نئی حکومت کو لوگوں کے مسائل حل کرنے کی اور اپنی توجہ مبذول کرنی چاہئے ۔
دریں اثناضلع انتظامیہ سرینگر نے رنبیر گڑھ اور زینہ کوٹ علاقوں میں ووٹروں میں مبینہ طور پر پیسے تقسیم کرنے کے متعلق سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک خبر کی تردید کرتے ہوئے اس خبر کو بے بنیاد قرار دیا ہے ۔
ایک سرکاری مواصلت کے مطابق ضلع انتظامیہ سری نگر نے مثالی ضابطہ اخلاق (ایم سی سی) مانیٹرنگ فلائنگ اسکواڈ ٹیم سے حقائق پر مبنی رپورٹ طلب کی تھی جس میں کچھ بھی مشکوک چیز نہ ملنے کا انکشاف ہوا اور مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے بارے میں افواہوں کو مسترد کر دیا گیا۔
مواصلت میں کہا گیا’’یہ بات قابل ذکر ہے کہ ضلع انتظامیہ آزادنہ، منصفانہ اور قابل رسائی انتخابات کے انعقاد کے لئے پُر عزم ہے اور جو بھی بے بنیاد افواہیں اور پروپگنڈہ پھیلانے کا انسدادی ایجنڈا رکھتا ہے اس کے خلاف مناسب کارروائی انجام دی جائے گی‘‘۔
اس میں کہا گیا کہ پولیس کو اس معاملے کا نوٹس لینے اور افواہ پھیلانے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔