سرینگر//
جموںکشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ‘ڈاکٹر فاروق عبد اللہ نے ہفتے کے روز کہا کہ بی جے پی خود غلطی کرتی ہے اور پھر ہم پر پاکستانی ہونے کا الزام لگاتی ہے ۔
ڈاکٹر فاروق نے کہا کہ جب کوئی چیز ہو جاتی ہے تو وہ پاکستان کو آگے لاتے ہیں،غلطی خود کرتے ہیں لیکن ہم پر پاکستانی ہونے کا الزام لگاتے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ راہل گاندھی اور ڈاکٹر فاروق کے درمیان جو معاہدہ ہوا ہے وہ پاکستان کی طرف سے ہوا ہے ۔
فاروق عبداللہ نے مزید بتایا کہ ہمیں پاکستان سے کیا لینا ہے ہم ہندوستانی ہیں ، میں سمجھتا ہوں کہ یہ لوگ خود پاکستانی ہیں۔
ان باتوں کا اظہاراین سی صدر نے حبہ کدل میں چناوی ریلی سے خطاب کے دوران کیا۔
فاروق نے کہا’’بی جے پی کے لوگ کل تک کہتے تھے کہ جموں و کشمیر میں دہشت گردی دفعہ۳۷۰کی وجہ سے ہے ، اب تو دفعہ۳۷۰کو ختم ہوئے ۵سال ہوگئے اور اب بی جے پی یہاں گذشتہ۱۰سال سے حکومت میں ہے تو دہشت گردی ختم کیوں نہیں ہوئی‘‘۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میں نے ایک یونین ٹریٹری کو ریاست بنتے ہوئے دیکھا ہے لیکن ایک ریاست کو یونین ٹریٹری میں تبدیل ہوتے کبھی نہیں دیکھا ہے ۔’’ جموں وکشمیر ایک مسلم اکثریتی ریاست ہے اسی لئے انتقام گیری کی بنیاد پر بھاجپا نے اسے مرکزی زیر انتظام علاقہ بنا ڈالا‘‘۔
فاروق نے کہا کہ جب تک لوگوں کو مذہب کے نام پر تقسیم کیا جائے گا تب تک ملک نہیں بن سکے گا، اس لئے ضروری ہے کہ ہم بھاجپا کی تمام سازشوں اور حربوں کو ناکام بنانے کیلئے متحد ہوجائیں۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بھاجپا نے یہاں اپنے آلہ کاروں کو میدان میں اُتار رکھا ہے ، اس لئے ضروری ہے کہ ان آلہ کاروں کو پہچان کر انہیں مسترد کریں اور نیشنل کانفرنس کو بھر پور حمایت دیکر ایک عوام دوست حکومت کا قیام عمل میں لائے ۔
نیشنل کانفرنس کے صدر نے کہا کہ میں جموں کشمیر کے عوام سے پُرزور اپیل کرتا ہوں کہ وہ بھاجپا اور اس کے عیاں ودرپردہ آلہ کاروں کو ناکام بنا دیں ورنہ ہمارا وجود ختم ہوجائے جائیگا۔
ان کاکہنا تھا’’یہ الیکشن ایک بڑی آزمائش اور اپنا وجود قائم و دائم رکھنے کا بہترین موقعہ ہے‘‘ ۔ انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ عوام فرقہ پرستوں اور ان کی پراکسیوں کو عبرت ناک شکست دیکر اپنا صدیوں کا بھائی چارہ، کشمیریت اور تینوں خطوں کی شناخت کو زندہ رکھیں گے ۔