سرینگر//
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے پاس جموں کشمیر میں تین سیاسی خاندانوں کو تنقید کا نشانہ بنانے کے سوا کچھ بھی نہیں ہے ۔
عمر نے ساتھ ہی کہا کہ ان کے پاس گذشتہ پانچ برسوں سے لوگوں کو دکھانے کیلئے کچھ بھی نہیں ہے ۔
سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو وسطی ضلع بڈگام میں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
وزیر اعظم کے سرینگر میں انتخابی ریلی سے خطاب کے دوران نیشنل کانفرنس، کانگریس اور پی ڈی پی کو نشانہ بنانے کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا’’ہم بی جے پی سے اور کیا امید رکھ سکتے ہیں وہ کسی دوسری چیز کے بارے میں بات نہیں کر سکتے ہیں کیونکہ ان کے پاس گذشتہ پانچ برسوں سے لوگوں کو دکھانے کیلئے کچھ بھی نہیں ہے ‘‘۔
عمر کا کہنا تھا’’مجھے معلوم نہیں ہے کہ وزیر اعظم نے سرینگر میں کیا کہا لیکن میں یہ سکتا ہوں کہ انہوں نے تین خاندانوں کے خلاف بولا ہوگا‘‘۔
این سی نائب صدرنے کہا’’انہوں نے اس چیز پر بات نہیں کی ہوگی کہ گذشتہ پانچ سال کس طرح ضائع کئے گئے اور جموں میں کس طرح دہشت گردانہ واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے اورلوگ کس قدر ناراض ہیں‘‘۔
عمرعبداللہ نے کہا’’بی جے پی کے پاس جموں و کشمیر کے لوگوں کو بیچنے کے لئے اور کچھ بھی نہیں ہے ‘‘۔ان کا کہنا تھا کہ انتخابات کے پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے دوران گذشتہ روز جنوبی کشمیر کے لوگوں نے نیشنل کانفرنس کے حق میں ووٹ ڈالے جس کو کوئی نظر انداز نہیں کر سکتا ہے ۔
ایک سوال کے جواب میں این سی نائب صدر نے کہا’’مجھے یاد نہیں ہے کہ وزیر اعظم نے کب پارلیمنٹ میں کسی سوال کا جواب دیا ہے ، میں نے آپ کو پارلیمنٹ میں کبھی کسی سوال کا جواب دیتے ہوئے نہیں سنا‘‘۔
عمر نے کہا’’ہم وہ لوگ ہیں جو منتخب ہونے کے بعد ہر سوال کا جواب دیتے ہیں ہم کہیں چھپتے نہیں ہیں‘‘۔
پاکستان کے وزیر خارجہ خواجہ آصف کے ایک بیان پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا’’خواجہ آصف کون ہیں ،پاکستان کا ہمارے ساتھ کیا تعلق ہے ، ہم پاکستان کا حصہ نہیں ہیں، انہیں اپنے معاملات پر کام کرنا چاہئے ‘‘۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا’’پاکستان کو ہمارے الیکشن میں مداخلت نہیں کرنی چاہئے ‘ وہ اپنی جمہوریت کے تحفظ کیلئے کام کریں،ہم اپنے جمہوری عمل میں حصہ لے رہے ہیں۔‘‘