کولکتہ// مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے احتجاجی جونیئر ڈاکٹروں کو اپنی کالی گھاٹ رہائش گاہ پر بات چیت کے لیے بلایا ہے ۔
ریاست کے چیف سکریٹری منوج پنت نے پیر کو احتجاج کرنے والے جونیئر ڈاکٹروں کو بھیجے گئے ایک ای میل میں انہیں شام 5 بجے وزیر اعلیٰ کی کالی گھاٹ رہائش گاہ پر بات چیت کے لیے مدعو کیا۔
یہ حکومت کی 35 دن سے جاری احتجاج کو ختم کرنے کی پانچویں کوشش ہے جس نے سرکاری اسپتالوں میں باہر کے مریضوں کے شعبے کو مفلوج کر دیا ہے ۔
مسٹر پنت کی طرف سے بھیجے گئے ای میل میں کہا گیا ہے ، ‘‘میٹنگ آج یعنی 16 ستمبر 2024 کو شام 5 بجے وزیر اعلیٰ کی کالی گھاٹ رہائش گاہ پر مقرر ہے ۔ گزشتہ بات چیت کے لیے آنے والے وفد سے درخواست ہے کہ وہ آج شام 4.45 بجے مقام پر پہنچیں۔ ہم آپ کے مثبت جواب اور نتیجہ خیز گفتگو کی امید کرتے ہیں۔”
سرکاری ای میل میں واضح کیا گیا ہے کہ خاتون ڈاکٹر کے قتل کے معاملے میں منگل کو سپریم کورٹ میں ہونے والی سماعت سے قبل یہ پانچواں اور آخری دعوت نامہ ہے ۔
گزشتہ منگل سے سواستھیہ بھون میں احتجاج کر رہے جونیئر ڈاکٹرس نے کہا کہ وہ چیف منسٹر کے ساتھ میٹنگ میں شرکت کے بارے میں اپنے وکلاء سے بھی مشورہ کر رہے ہیں اور تعطل کو ختم کرنے کے لیے بات چیت کے لیے اپنی رضامندی ظاہر کی ہے ۔
مغربی بنگال جونیئر ڈاکٹرس فرنٹ کا ایک 30 رکنی وفد ہفتہ کو وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کالی گھاٹ گیا تھا، لیکن کچھ مسائل پر اختلاف رائے کی وجہ سے مجوزہ ملاقات نہیں ہو سکی۔
ذرائع نے بتایا کہ ڈاکٹروں نے اپنے کچھ مطالبات کو کم کر دیا ہے ، جس میں مذاکرات کا براہ راست ٹیلی کاسٹ بھی شامل تھا۔ 5 اگست کو اپنے احتجاج کے آغاز میں ڈاکٹروں نے آر جی کار اسپتال میں خاتون ڈاکٹر کے قاتل کو سزا دینے ، کام کی جگہ پر حفاظت، سٹی پولیس کمشنر کے استعفیٰ اور ریاستی محکمہ صحت محکمہ کے تین افسران کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا تھا۔
چیف سکریٹری کے ای میل نے اس بات پر زور دیا کہ مجوزہ میٹنگ کی ویڈیو گرافی یا لائیو اسٹریمنگ نہیں کی جاسکتی۔ ہفتہ کو ہونے والی پچھلی میٹنگ اسی نکتے پر ناکام ہو گئی تھی۔
ای میل میں کہا گیا، ‘‘یہ پانچویں اور آخری بار ہے جب ہم عزت مآب وزیر اعلیٰ اور آپ کے نمائندوں کے درمیان ملاقات کے لیے آپ سے رابطہ کر رہے ہیں۔ گزشتہ روز کی ہماری بات چیت کے مطابق ہم ایک بار پھر آپ کو کالی گھاٹ میں معزز وزیر اعلیٰ کے ساتھ ان کی رہائش گاہ پر کھلے ذہن کے ساتھ بات چیت کے لیے مدعو کر رہے ہیں۔
ای میل میں کہا گیا "ہمیں یقین ہے کہ خیر سگالی برقرار رکھی جائے گی اور باہمی رضامندی کے مطابق اور ایک دن پہلے میڈیا کو دیئے گئے آپ کے بیان کے مطابق ملاقات کی کوئی لائیو اسٹریمنگ یا ویڈیو گرافی نہیں ہوگی کیونکہ یہ معاملہ ملک کی سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے ۔
دریں اثنا، جونیئر ڈاکٹروں نے اپنا اگلا قدم طے کرنے کے لیے حکومتی دعوت ملنے کے بعد جنرل باڈی کا اجلاس شروع کیا۔ جنرل باڈی کے اجلاس میں شرکت سے قبل احتجاجی ڈاکٹر انیکیت مہتو نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ اپنے پانچ نکاتی مطالبات پر قائم رہیں گے ۔
قابل ذکر ہے کہ 9 اگست کو کولکتہ کے سرکاری آر جی کار اسپتال میں ڈیوٹی پر موجود 31 سالہ پوسٹ گریجویٹ ٹرینی خاتون ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کر دیا گیا تھا۔ اس واقعے کے بعد اسپتال کے جونیئر ڈاکٹر اپنے مطالبات کے لیے ہڑتال پر ہیں۔