نئی دہلی //[؟]کمیونسٹ رہنما سیتا رام یچوری کا انتقال سیکولر سیاست کا بہت بڑاخسارہ ہے ۔ انھوں نے اپنی پوری زندگی سیکولر ازم ، جمہوری قدروں اور اصولی سیاست کے لیے وقف کررکھی تھی۔[؟]ان خیالات کا اظہار یہاں آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت (رجسٹرڈ)کے صدر ڈاکٹر ظفرالاسلام خاں نے ایک تعزیتی اجلاس میں کیا۔
مشاورت کے دفتر میں منعقدہ تعزیتی میٹنگ کے دوران نائب صدرپروفیسر محمدسلیمان نے کہا کہ[؟] سیتا رام یچوری جیسے بلند فکر اور ثابت قدم رہنما اب ہندوستانی سیاست میں خال خال ہی نظر آتے ہیں، ان کی کمی بہت دور تک محسوس کی جائے گی۔[؟] مشاورت کے جنرل سیکریٹری معصوم مرادآبادی نے کہا کہ [؟]سیتا رام یچوری نے اقتدار کی بجائے اقدار کی سیاست کی اور کبھی اپنے اصولوں سے مشکل ترین حالات میں بھی سمجھوتہ نہیں کیا۔[؟]کارگزار جنرل سیکریٹری سید تحسین احمد نے تعزیتی اجلاس میں کہا کہ [؟]یچوری کا سب سے بڑا سرمایہ ان کی مضبوط سیکولر سوچ تھی جس کے تحت انھوں نے ہندوستانی سیاست میں اپنی منفرد شناخت قایم کی ۔ وہ کبھی اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹے ۔[؟]واضح رہے کہ نائب صدر پروفیسر محمدسلیمان کی قیادت میں مشاورت کے ایک وفد نے آنجہانی رہنما کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے سی پی ایم کے ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا اور ان کے جسد خاکی پر گلہائے عقیدت پیش کئے ۔اس موقع پرمشاورت کے خزانچی محمد شمس الضحیٰ ،سرکردہ رکن ابراراحمد مکی اور ندیم احمد وغیرہ نے بھی مرحوم لیڈر کو خراج عقیدت پیش کیا۔
واضح رہے کہ سی پی ایم کے سابق جنرل سیکریٹری سیتارام یچوری نے گزشتہ جمعہ کو ایمس میںانتقال ہوگیا تھا جہاںوہ تقریباً ایک ماہ سے زیرعلاج تھے ۔ یچوری کی پیدائش12اگست1952کو مدراس میں ہوئی تھی۔ وہ ملک میں بائیں بازو کی سیاست کے ایک اہم ستون تھے ۔ انھوں نے اپنی پوری زندگی فرقہ پرست اور فسطائی طاقتوں کے خلاف جنگ لڑتے ہوئے گزاری۔سیتا رام یچوری اپنی سیاسی بالغ نظری اور عقیدہ صنفی کی وجہ سے بھی جانے جاتے تھے ۔وہ ایس ایف آئی کے سرکردہ لیڈر تھے اورتین بار جے این یو طلبائیونین کے صدر چنے گئے ۔انھوں نے ایمرجنسی کا پورا عرصہ دیگر سیاسی رہنماو[؟][؟]ں کے ساتھ جیل میں گزارا۔وہ کئی بار راجیہ سبھا کے ممبر چنے گئے ۔