اننت ناگ//
پی ڈی پی کی صدر‘محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ اگر نیشنل کانفرنس کے نائب صدر ‘ عمرعبداللہ میں جرأت ہے تو وہ بھی ایف آئی آر کالعدم کرکے دکھائے ۔
محبوبہ کا دعویٰ ہے کہ بہ حیثیت وزیرا علیٰ انہوں نے ۱۲ہزار ایف آئی آرز کالعدل کئے ۔
ہفتہ کو بجبہاڑہ میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کے دوران سابق وزیر اعلی اور پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ پی ڈی پی نے اپنے دور اقتدار میں عوام کو کافی راحت پہنچائی ہے ،جبکہ نیشنل کانفرنس نے ہمیشہ جموں کشمیر کے لوگوں کو دکھ کے سوا کچھ نہیں دیا۔
محبوبہ نے کہا کہ این سی اور کانگریس کا اتحاد جموں کشمیر میں خون خرابے کی ذمہ دار ہے۔انہوں نے کہا کہ۱۹۸۷ میں کرسی کی خاطر انہوں نے ووٹوں کی دھاندلی کی،جس کے نتیجہ میں یہاں کے نوجوان بندوق اٹھانے پر مجبور ہو گئے، بے تحاشا خون بہاں ،ہماری مائیں بہنیں بیوا ہو گئیں، ماؤں کے کوکھ اجڑ گئے ،معصوم بچے یتیم ہو گئے ،اور آج بھی یہاں کی عوام اس کا خمیازہ بھگت رہی ہے۔ این سی اور کانگریس نے پھر ایک بار آپس میں سمجھوتہ کیا ،اس کا انعام عوام کو افضل گورو کی پھانسی کے طور پر دیا۔
محبوبہ مفتی نے کہا کہ این سی نے ہزاروں نوجوانوں پر ایف آئی آر لگوائے، لیکن جب پی ڈی پی نے، بی جے پی کے ساتھ حکومت بنائی تو پی ڈی پی نے۱۲ ہزار نوجوانوں کے ایف آئی آر واپس لے لئے۔
محبوبہ مفتی نے این سی کے نائب صدر عمر عبداللہ کو چیلنج دیا کہ اگر ان کے پاس جرات ہے تو پی ڈی پی نے جتنے ایف آئی آر واپس لئے تھے وہ اس کی نصف تعداد کے ایف آئی آر واپس لے کر دکھا دیں ،اگر جرات ہے تو بتا دیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔