سرینگر//
پیپلز کانفرنس کے صدر‘ سجاد غنی لون نے جمعرات کو جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے لئے ہندواڑہ اور کپواڑہ کی جڑواں نشستوں سے پرچہ نامزدگی داخل کیا۔
علیحدگی پسند سے مرکزی دھارے کے سیاست داں بننے والے لون سابق جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی میں ہندواڑہ اسمبلی حلقہ کی نمائندگی کر چکے ہیں۔
لون نے حال ہی میں کہا تھا کہ وہ کپواڑہ سے بھی انتخاب لڑیں گے کیونکہ اسمبلی حلقہ کے لوگوں نے ان سے درخواست کی تھی۔
اس سال کے اوائل میں شمالی کشمیر کی بارہمولہ لوک سبھا سیٹ سے پارلیمانی انتخابات ہارنے والے پیپلز کانفرنس کے سربراہ نے سب سے پہلے ہندواڑہ حلقہ سے پرچہ نامزدگی داخل کیا تھا۔
بعد ازاں انہوں نے کپواڑہ سے بھی پرچہ نامزدگی داخل کیا۔ ان کے ساتھ پارٹی کے سینئر رہنما اور ان کے حامی بھی موجود تھے۔
لون کو لوک سبھا انتخابات میں سابق ایم ایل اے اور عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ شیخ عبدالرشید عرف انجینئر رشید نے شکست دی تھی۔
انتخابات میں پیپلز کانفرنس کے سربراہ تیسرے نمبر پر رہے جبکہ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ دوسرے نمبر پر رہے۔
نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے لون نے اپنی کامیابی پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں کپواڑہ ضلع کے لوگوں پر پورا بھروسہ ہے۔
لون نے سیاسی مخالفین کو ایجنٹ وں کے طور پر تیار کرنے کیلئے عبداللہ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ۔ نیشنل کانفرنس کے رہنما نے رشید پر بی جے پی کا پراکسی ہونے کا الزام لگایا۔