جموں//
جموں کشمیر اسمبلی انتخابات کیلئے ٹکٹوں کی تقسیم کو لے کر بی جے پی میں بڑھتی ہوئی بغاوت کے درمیان پارٹی کے سینئر لیڈر چندر موہن شرما نے چہارشنبہ کے روز جموں ایسٹ حلقہ سے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑنے کا اعلان کیا۔
بی جے پی کو ٹکٹوں کی تقسیم پر کافی عدم اطمینان کا سامنا ہے اور جموں خطے کے کئی اضلاع میں رہنماؤں اور کارکنوں نے احتجاج کیا ہے۔
شرمانے کہا کہ اپنے حلقہ کے عوام کے مطالبے پر میں نے آزاد امیدوار کے طور پر جموں ایسٹ حلقہ سے اسمبلی انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
توی آندولن کے کنوینر شرما نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ بی جے پی نے اپنے سینئر رہنماؤں اور کارکنوں کے ساتھ انصاف نہیں کیا ہے۔
شرما نے اپنی امیدواری کے بارے میں عوامی جذبات کا اندازہ لگانے کیلئے حلقے کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور کہا کہ زیادہ تر لوگوں نے کھل کر ان کی حمایت کی ہے۔
بی جے پی کے باغی لیڈر نے کہا کہ مختلف مسائل پر لوگوں میں بڑے پیمانے پر عدم اطمینان پایا جاتا ہے۔ ’’وہ خود کو نظر انداز محسوس کرتے ہیں۔ لوگ چاہتے ہیں کہ میں یہاں الیکشن لڑوں اور انہوں نے میری جیت کو یقینی بنانے کا وعدہ کیا ہے‘‘۔
ٹکٹوں کی تقسیم میں بی جے پی کی جانب سے اپنے سینئر رہنماؤں کو مبینہ طور پر نظر انداز کیے جانے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے شرما نے کہا’’میں نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے‘‘۔شرما۱۹۷۰ کی دہائی کے اوائل میں پارٹی میں شامل ہوئے تھے۔
شرما، جو پیشے سے وکیل ہیں، بی جے پی کے سرکاری امیدوار یودھیر سیٹھی کو چیلنج کریں گے۔ جموں ایسٹ پارٹی کا مضبوط گڑھ ہے، جس نے۱۹۸۷ سے اب تک چار بار اس نشست پر کامیابی حاصل کی ہے۔
۲۰۱۴میں بی جے پی کے راجیش گپتا نے کانگریس امیدوار وکرم ملہوترا کو شکست دے کر جموں ایسٹ حلقہ سے کامیابی حاصل کی تھی۔
۲۰۰۸میں بی جے پی کے اشوک کمار کھجوریا نے کامیابی حاصل کی تھی۔۲۰۰۲ کے جموں کشمیر اسمبلی انتخابات میں کانگریس امیدوار یوگیش کمار ساہنی نے بی جے پی کے اشوک کمار کھجوریا کو شکست دی تھی۔ ۱۹۹۶؍اور ۱۹۸۷ میں بی جے پی کے وشنو دت شرما اور چمن لال گپتا نے بالترتیب اس حلقے سے کامیابی حاصل کی تھی۔
دہائیوں پہلے شرما جن سنگھ میں شامل ہوئے تھے اور بی جے پی کارکن کی حیثیت سے کئی بار جیل کی سزا کاٹ چکے ہیں۔ (ایجنسیاں)