سرینگر//
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ وہ جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی کو بحال کرنے کے مقصد سے اشتعال انگیز بیانات دے رہے ہیں۔
یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج جموں و کشمیر کے دورے کے دوران اسمبلی انتخابات کے موقع پر رام بن میں راہل گاندھی کے غیر ذمہ دارانہ ریمارکس کے پیچھے کے محرکات پر سوال اٹھایا اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف ان کے ’گمراہ کن‘ الزامات کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے زور دے کر کہا کہ راہل گاندھی کے بیانات ذاتی مفادات کے لئے جھوٹی بیان بازی پھیلانے کی جان بوجھ کر کی گئی کوشش ہے جو کانگریس کی موروثی سیاست کو جاری رکھنے کے لئے عسکریت پسندی کو آسان سمجھتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کانگریس ہمیشہ کشمیر میں پھلتی پھولتی جمہوریت سے بے چین رہی ہے اور اس نے دہشت گردی اور عسکریت پسندی کا سہارا لیتے ہوئے رائے دہندگان کی تعداد کو ۸ سے۱۰فیصد تک محدود کردیا ہے اور نسل در نسل ان کے غیر آئینی مینڈیٹ کو یقینی بنایا ہے۔
مرکزی وزیر نے جموں کشمیر کے عام شہریوں کی حفاظت اور ترقی کو یقینی بناتے ہوئے خطے میں امن اور معمول کی صورتحال بحال کرنے کے لئے وزیر اعظم مودی کی ستائش کی۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ راہل گاندھی کو امن کے لئے وزیر اعظم مودی کا شکریہ ادا کرنا چاہئے جو اب انہیں سرینگر کے ریزیڈنسی روڈ پر آزادانہ گھومنے پھرنے اور کباب سے لطف اندوز ہونے کی اجازت دیتا ہے۔
مرکزی وزیر نے جموں و کشمیر کے شہریوں سے ایک اہم سوال بھی کیا’’کیا آپ چاہتے ہیں کہ کانگریس آپ کے نوجوانوں کو تین دہائیوں سے خطے میں جاری بدامنی میں دھکیل دے، یا کیا آپ وزیر اعظم مودی کے ذریعہ شروع کی گئی ترقی کا حصہ بننا چاہتے ہیں اور مرکزی دھارے میں شامل ہونا چاہتے ہیں؟‘‘
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اپوزیشن پر الزام عائد کیا کہ وہ خطے کے امن و امان کو خراب کرنے اور شہریوں کو ان کے حقوق اور ترقی سے محروم کرنے کیلئے ناپاک عزائم کو فروغ دے رہی ہے۔ انہوں نے کشمیر پر مرکوز سیاست دانوں کی صدیوں پرانی چالوں پر روشنی ڈالی، جن کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ان کے پاس تقریر کی تین مختلف کاپیاں ہیں، ایک سری نگر کے لیے، دوسری جموں کے لیے اور دوسری دہلی کے لیے۔ ان کاکہنا تھا’’یہ چالیں اب کام نہیں کریں گی۔ رائے دہندگان کو بیوقوف بنانے کے دن ختم ہو چکے ہیں‘‘۔
مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ جموں کشمیر میں جمہوریت کی واپسی ہم آہنگی سے ہوئی ہے، پتھراؤ کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا ہے ۔ ایک ایسا نتیجہ جسے ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے مطابق، کانگریس کو ہضم کرنا مشکل ہے۔ انہوں نے کانگریس پر الزام عائد کیا کہ وہ اپنے ذاتی مفادات کے لئے بیرونی سرزمین سے دہشت گردی کی درآمد میں سہولت فراہم کررہی ہے اور سیاسی اقتدار برقرار رکھنے کے لئے کشمیریوں کی فلاح و بہبود کو قربان کرنے کو تیار ہے۔
مرکزی وزیر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ جموں و کشمیر کے عوام کے پاس اب ایک واضح انتخاب ہے:خطے کو دوبارہ افراتفری کی طرف دھکیلنے کی کانگریس کی کوششوں کو مسترد کیا جائے یا وزیر اعظم مودی کی قیادت میں بی جے پی کے ذریعہ لائے گئے امن اور ترقی کو گلے لگایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اب کشمیر کے لوگوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں کر سکتی۔