سرینگر/ 27 اگست
نئی دہلی کی ایک عدالت نے منگل کو منی لانڈرنگ کے ایک معاملے میں کشمیری علیحدگی پسند رہنما شبیر احمد شاہ کو رہا کرنے کا حکم دیا۔
یہ نوٹ کرنے کے بعد کہ شاہ نے پی ایم ایل اے کی دفعہ 3 کے تحت جرم کے لئے مقرر ہ زیادہ سے زیادہ سات سال کی سزا پوری کی ہے ، پٹیالہ ہاو¿س کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج دھیرج مور نے شاہ کی رہائی کا حکم جاری کیا۔
عدالت نے نوٹ کیا کہ شاہ 26 جولائی 2017 سے اس معاملے میں مسلسل حراست میں تھے اور تب سے اب تک 7 سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔
سی آر پی سی کی دفعہ 436 اے کی شق کے پیش نظر وہ اس معاملے میں رہا ہونے کے حقدار ہیں۔ لہٰذا انہیں اس معاملے میں عدالتی تحویل سے رہا کرنے کی ہدایت دی جاتی ہے۔ رہائی کے وارنٹ جاری کیے جائیں۔ اگر کسی دوسرے معاملے میں ضرورت نہیں ہے تو انہیں فوری طور پر رہا کیا جائے۔
اس معاملے کی سماعت اب الزامات پر بحث کے لئے 23 اکتوبر کو ہوگی۔
جج نے جون میں شاہ کو قانونی ضمانت دی تھی۔ یہ ان کا کیس تھا کہ وہ منی لانڈرنگ کے جرم میں مقرر کردہ زیادہ سے زیادہ سزا کی مدت کے نصف سے زیادہ پہلے ہی بھگت چکے تھے۔
عدالت نے کہا تھا”اگر انہیں اس معاملے میں ضمانت مل بھی جاتی ہے، تب بھی ان کے 24 جولائی 2024 سے پہلے جیل سے رہا ہونے کا امکان نہیں ہے، یعنی اس تاریخ سے پہلے جب موجودہ معاملے میں ان کے لیے زیادہ سے زیادہ 07 سال کی سزا انڈر ٹرائل قیدی کے طور پر ختم ہو رہی ہے۔