سرینگر///
جموں کشمیر میں سڑک حادثات میں جون تک ۴۰۰ سے زائد افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ ۳۰۰۰ سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
ایک مقامی خبر رساں ایجنسی کے پاس دستیاب اعداد و شمار کے مطابق رواں سال کے پہلے چھ مہینوں میں سڑک حادثات کی وجہ سے۴۱۷؍ افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ اسی دوران سڑک حادثات میں۳ہزار۸۹۴؍ افراد زخمی ہوئے ہیں۔
اس سے پتہ چلتا ہے کہ اس سال جموں کشمیر میں روزانہ اوسطاً تین افراد سڑک حادثات کی وجہ سے ہلاک ہوئے۔
اعداد و شمار سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ جموں و کشمیر میں پچھلے پانچ سالوں میں سڑک حادثات میں۴۲۰۰؍ اموات ہوئی ہیں ، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں سالانہ ۸۰۰ جانیں ضائع ہوتی ہیں۔
عہدیداروں کے مطابق جموں خطے میں خاص طور پر پیر پنجال اور قومی شاہراہ پر زیادہ اموات ہوئی ہیں۔
جموں کے علاقوں میں حال ہی میں کچھ سب سے بڑے سڑک حادثات دیکھے گئے۔ گزشتہ سال نومبر میں ڈوڈہ میں ایک مسافر بس پہاڑی سڑک سے۳۰۰ فٹ نیچے دوسری سڑک پر گر گئی تھی جس کے نتیجے میں کم از کم۳۹؍ افراد ہلاک اور ۱۷ زخمی ہوگئے تھے۔
پچھلے مہینے اننت ناگ کے ڈکسم علاقے میں ایک کار کے گہری کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے آٹھ افراد کی موت ہو گئی تھی۔
افسروں نے کہا’’کئی سالوں سے راجوری، ڈوڈہ اور پونچھ جیسے اونچے علاقوں میں سڑک حادثات زیادہ تر ہوئے ہیں۔ کشمیر کے خطے میں حادثات بنیادی طور پر قومی شاہراہ پر مرکوز ہیں، جو اکثر ڈرائیوروں کی لاپرواہی اور دیگر عوامل کی وجہ سے ہوتے ہیں‘‘۔
عہدیداروں نے بتایا کہ محکمہ ٹریفک روڈ سیفٹی کے بارے میں مسلسل آگاہی پیدا کر رہا ہے۔
وزارت سڑک و نقل و حمل کے مطابق جموں و کشمیر میں قومی شاہراہوں پر حادثات کی بڑی وجوہات میں گاڑی کا ڈیزائن اور حالت، روڈ انجینئرنگ، تیز رفتاری، شراب پی کر گاڑی چلانا/ شراب اور منشیات کا استعمال، غلط سمت میں گاڑی چلانا، ریڈ لائٹ کو چھلانگ لگانا اور ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون کا استعمال شامل ہیں۔