سرینگر//
اِنتظامی کونسل نے جموںوکشمیر میں اِنڈسٹریل اسٹیٹس کی ترقی کیلئے ۳ہزار۱۸۸کنال اَراضی کی منتقلی کی منظوری دی ہے۔
کونسل نے ایک اور فیصلے میں اِنڈسٹریل لینڈ الاٹمنٹ پالیسی ۳۰۔۲۰۲۱ میں ترمیم کو بھی ہری جھنڈی دکھائی ۔
ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اِنتظامی کونسل کی ایک میٹنگ آج یہاں لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا کی صدارت میں منعقد ہوئی جس میں جموں و کشمیر کے مختلف اَضلاع میں اِنڈسٹریل اسٹیٹس کی ترقی کے لئے مختلف زُمروںکی اراضی کی منتقلی کی تجاویز کو منظوری دی گئی۔ اِس مقصد کے لئے مجموعی طور پر۳ہزار۱۸۸ کنال اور ۸مرلہ اَراضی محکمہ صنعت و حرفت کو منتقل کی گئی ہے۔
منتقل کی گئی زمین میں ضلع کپواڑہ میں ۱۱۴کنال ۳مرلہ اَراضی‘ ضلع بانڈی پورہ میں ایک ہزار کنال ‘ ضلع اننت ناگ میں ایک ہزار۹۴ کنال اور ۱۶ مرلہ ‘ضلع پلوامہ میں۳۷۵ کنال اور۶مرلہ ‘ضلع بارہمولہ میں۲۴۰کنال اور ضلع بڈگام میں۳۶۴ کنال اور ۳مرلہ اراضی شامل ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ صنعتی بنیادی ڈھانچے کی ترقی ۲۰۱۹ ء کے بعد توجہ کا مرکز رہی ہے اور اسے روزگار فراہم کرنے کے علاوہ معاشی سرگرمیوں کو تیز کرنے کا اہم ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔
محکمہ صنعت و حرفت جموں و کشمیر یوٹی میں صنعتوں کے قیام کے لئے مختلف اَقدامات کئے ہے۔ سرمایہ کاری کو راغب کرنے کیلئے سرگرمیوں کو مؤثر طریقے سے انجام دینے کے لئے بنیادی ضرورت محکمہ صنعت و حرفت کو زمین کی دستیابی ہے۔ اِس طرح منتقل کی گئی زمین سے علاقے کی مجموعی ترقی اور روزگار کے مختلف مواقع پیدا کرنے کے لئے اِنڈسٹریل اسٹیٹس قائم کرنے میں مدد ملے گی۔
اِنتظامی کونسل نے میں جموںوکشمیر اِنڈسٹریل لینڈ الاٹمنٹ پالیسی۳۰۔۲۰۲۱میں ترامیم کو منظوری دی۔
محکمہ صنعت و حرفت نے تبدیلیوں کو حتمی شکل دیتے ہوئے موجودہ پالیسی کو اَپ ڈیٹ کرنے میں مؤثریت کے لئے شراکت داروں کے خیالات اور تبصرے شامل کئے ہیں۔ فیڈ بیک کی بنیاد پر موجودہ پالیسی کی مختلف شقوں کو واضح کرنے کے لئے ترامیم شامل کی گئی ہیں تاکہ زمین کی الاٹمنٹ میں عمل کو آسان اور مؤثر بنایاجاسکے۔
پالیسی میں ترمیم میں لیز پریمیم میں وقتاً فوقتاً نظر ثانی، درخواستیں طلب کرنے کے لئے وسیع پیمانے پر تشہیر، مسابقتی میرٹ کی بنیاد پر زمین کی الاٹمنٹ، قابلیت اور تجربے سمیت درخواست دہندہ ،پروموٹر ،کمپنیوں کے پس منظر کا تجزیہ ، سیکٹر مخصوص الاٹمنٹ کے لئے شعبے کے مخصوص تشخیصی معیار ، اَراضی الاٹمنٹ کمیٹیوں کے کام اور دائرہ اِختیار ، منسوخ شدہ الاٹمنٹ کی بحالی کے لئے ٹائم لائن وغیرہ فراہم کئے گئے ہیں۔
جموں وکشمیر یوٹی کی معیشت کے لئے سٹریٹجک اہمیت رکھنے والی بڑی سرمایہ کاری کی حوصلہ اَفزائی کے لئے حکومت کم از کم۴ہزار کروڑ روپے کی کم سے کم سرمایہ کاری (زمین اور ورکنگ کیپٹل کو چھوڑ کر) کے ساتھ میگا پروجیکٹوں یعنی صنعتی و سروس سیکٹر یونٹوں کی اِکائیوں کو ترجیحی بنیادوں پر زمین الاٹ کرسکتی ہے۔
ترامیم درخواست دہندگان کے درمیان مساوات اور شفافیت کو یقینی بنائیں گی۔ جموں و کشمیر اِنڈسٹریل لینڈ الاٹمنٹ پالیسی۳۰۔۲۰۲۱ ء میں ترامیم سے بڑی سرمایہ کاری کو حاصل کرنے میں مدد ملے گی اور اس سے جموںوکشمیر یوٹی میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
اِنتظامی کونسل نے کٹھوعہ، ڈوڈہ، اننت ناگ اور بارہمولہ میں سرکاری میڈیکل کالجوں کے تعمیراتی کاموں کو منظوری دی گئی۔
میٹنگ میں فاصلے، مقام کے مخصوص ڈیزائن، زمین کی ترقی وغیرہ جیسی رکاوٹوں کو مدنظر رکھتے ہوئے تجاویز پر نظر ثانی کی گئی۔ نظر ثانی شدہ منظوریوں سے سائٹ اور لاجسٹک خدمات ، سڑک رابطے، پانی کی فراہمی، بجلی، حفاظتی دیواروں کی تعمیر، ایچ وی اے سی کی ترقی، ریذیڈنٹ کے لئے مرد اور خواتین ہوسٹل کی تعمیر کے لئے اَقامتی ضروریات، انٹرن وغیرہ جیسے ضروری اجزأ کے لئے تیزی سے فنڈنگ ممکن ہوگی۔
یہ فیصلہ میڈیکل کالجوں کے آسان کام کو یقینی بنائے گا اور آنے والے دنوں میں کٹھوعہ ، ڈوڈہ ، اننت ناگ اور بارہمولہ اضلاع کے مضافاتی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو ٹریشری ہیلتھ کیئر فراہم کرے گا۔
ایک اور فیصلے میںاِنتظامی کونسل نے پی جی بوائز کے لئے ہوسٹل، پی جی گرلز کے لئے ہوسٹل، شادی شدہ پی جی طلبأکے لئے بیڈروم اپارٹمنٹ، یو جی بوائز کے لئے ہوسٹل، یو جی گرلز کے لئے ہوسٹل، ٹیچنگ سٹاف کوارٹروں، گیسٹ ہاؤس، پارکنگ، اِنڈور سپورٹس ہال، نان ٹیچنگ سٹاف کوارٹروں،اَراضی کی ترقی ،امپھلا جموں میں اندرا گاندھی گورنمنٹ ڈینٹل ہاسپٹل میں پیور بلاک، ڈیمولیشن اور اِی اینڈا یم کام کو منظوری دی۔
اِنتظامی کونسل نے۵۰ء۴۲ کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے اس پروجیکٹ کو شروع کرنے کی منظوری دی۔ یہ اثاثے ڈینٹل اِنسٹی چیوٹ کو مؤثر طریقے سے کام کرنے کے قابل بنائیں گے اور فیکلٹی اور طلبأ کو مناسب سہولیات فراہم کریں گے تاکہ انسٹی چیوٹ کو قومی شہرت کے کالجوں کے برابر لایا جاسکے۔