جموں/20 جولائی
چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اوپیندر دویدی آج جموں کا دورہ کریں گے جہاں وہ مشترکہ سیکورٹی جائزہ اجلاس کی صدارت کریں گے اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی) اور اندرونی علاقوں میں سلامتی کی صورتحال کا جائزہ لیں گے۔
فوج کے سربراہ جموں و کشمیر پولیس اور دیگر فورسز اور پولیس ہیڈ کوارٹر جموں کے ساتھ ایک مشترکہ سیکورٹی جائزہ اجلاس کی صدارت کریں گے۔
عہدیداروں نے بتایا کہ آرمی چیف کے دورے میں جموں خطے میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات اور غیر ملکی دہشت گردوں کی دراندازی پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔
ایجنڈے سے واقف ذرائع نے بتایا کہ بات چیت کا موضوع آپریشنل خامیوں، دراندازی کے مسائل، دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں میں شدت اور دیگر متعلقہ امور کے گرد گھومے گا۔
پچھلے کچھ دنوں کے دوران کٹھوعہ اور ڈوڈہ اضلاع میں فوج کو نقصان پہنچا ہے اور فورسز نے اندرونی علاقوں میں دہشت گردوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کومبنگ آپریشن شروع کیا ہے۔
جموں و کشمیر پولیس نے خطے میں بڑھتی ہوئی جنگجویانہ سرگرمیوں کے خلاف ایک بڑا آپریشن شروع کیا ہے ، جس میں گزشتہ 32 مہینوں میں کارروائی میں افسران سمیت 48 فوجی اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ دہشت گردوں کی مدد کرنے کے شبہ میں متعدد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور انٹیلی جنس اطلاعات کی بنیاد پر نیم فوجی اور فوجی دستوں کی بڑی تعداد تلاشی آپریشن کر رہی ہے۔
پیر کی رات ڈوڈہ میں شروع ہونے والی کارروائی میں ایک افسر سمیت چار فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔
ایک ہفتے میں جموں میں یہ دوسرا بڑا انکاو¿نٹر تھا۔ کٹھوعہ میں ایک مربوط دہشت گردانہ حملے میں پانچ فوجی مارے گئے تھے ، جس میں فوجی نقل و حمل کے ٹرکوں پر بکتر بند گولیوں کا استعمال بھی شامل تھا۔
گزشتہ ماہ چھ فوجی زخمی اور نو شہری ہلاک ہوئے تھے۔ ریاسی میں زائرین سے بھری ایک بس پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد ان کی موت ہو گئی۔ بس کھائی میں گر گئی اور 33 افراد زخمی بھی ہوئے۔
مئی میں ضلع پونچھ میں گاڑیوں پر حملے میں فضائیہ کا ایک اہلکار ہلاک ہو گیا تھا۔