نئی دہلی/۳جولائی
بدھ کو راجیہ سبھا میں صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کے جواب کے دوران کانگریس سمیت اپوزیشن ارکان نے نعرے لگائے اور واک آ¶ٹ کیا۔
مودی نے جیسے ہی بحث کا جواب دینا شروع کیا اپوزیشن لیڈروں نے تبصرہ کرنا شروع کردیا۔ چیرمین جگدیپ دھنکھر نے اپوزیشن اراکین سے پرسکون رہنے کی اپیل کی اور ان سے وزیر اعظم کے عہدے کا وقار برقرار رکھنے کو کہا۔ اس دوران اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھؑڑگے بولنے کے لیے کھڑے ہوئے لیکن چیئرمین نے اس کی اجازت نہیں دی۔ اس کے بعد اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے نعرے بازی شروع کر دی اور ایوان سے واک آ¶ٹ کر گئے ۔
اس پر مودی نے کہا کہ جو لوگ جھوٹ بولتے ہیں ان میں سچ سننے کی طاقت اور ہمت نہیں ہوتی۔ وہ ایوان بالا کی توہین کر رہے ہیں۔ ملک کے عوام نے انہیں شکست دی ہے اور ان کے پاس صرف چیخنے چلانے کا موقع رہ گیا ہے ۔
دھنکھر نے کہا کہ یہ ایوان، اسپیکر، آئین اور عوام کی توہین ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ان پر زور دیا کہ وہ قائد حزب اختلاف کو بغیر کسی رکاوٹ کے بولنے کے لیے کافی وقت دیں۔ آج انہوں نے ایوان کو پیچھے نہیں چھوڑا، وقار کو پیچھے چھوڑ دیا ہے ۔ آج انہوں نے مجھ سے منہ نہیں موڑا، انہوں نے آئین ہند سے منہ موڑ لیا۔ انہوں نے میری یا آپ کی توہین نہیں کی، اس نے آئین کے حلف کی توہین کی جو انہوں نے اٹھایا تھا۔ ہندوستان کے آئین کی اس سے بڑی توہین کوئی نہیں ہو سکتی…. میں ان کے طرز عمل کی مذمت کرتا ہوں….یہ ایک ایسا موقع ہے جب انہوں نے ہندوستانی آئین کو چیلنج کیا ہے ۔ انہوں نے ہندوستانی آئین کی روح کی بے عزتی کی ہے ، انہوں نے اٹھائے گئے حلف کی بے عزتی کی ہے ….ہندوستانی آئین آپ کے ہاتھ میں رکھنے کی چیز نہیں ہے ، یہ زندہ رہنے کی کتاب ہے ۔ مجھے امید ہے کہ وہ خود کا جائزہ لیں گے اور اس فرض کے راستے پر چلیں گے ۔