نئی دہلی//
وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو لوک سبھا میں کہا کہ تشٹی کرن (خوشامد) کی پالیسی نے اس ملک کو برباد کر دیا تھا، لیکن ہم سنتشٹی کرن (لوگوں کی ضروریات کو پورا کرنے ) کی پالیسی کے نظریے کو لے کر چلے ہیں جس کی وجہ سے ہم وطنوں نے ہمیں تیسری بار خدمت کا موقع دیا ہے ۔
صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث کا جواب دیتے ہوئے مودی نے لوک سبھا میں کہا ’’صدر جمہوریہ کے خطاب نے ترقی یافتہ ہندوستان کے عزم کو سمت دی ہے ۔ انہوں نے ہم سب کی اور ملک کی رہنمائی کی ہے اس لئے میں صدر کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں‘‘۔
مودی نے کہا کہ جو پہلی بار رکن پارلیمنٹ کے طور پر آئے اورجس طرح انہوں نے ایک تجربہ کار ایم پی کی برتاؤ کرتے ہوئے اپنے خیالات کا اظہار کیا اس سے ایوان کے وقار میں اضافہ ہوا ہے ۔ ملک نے کامیاب انتخابی مہم کو عبور کرتے ہوئے دنیا کو دکھادیا کہ یہ دنیا کی سب سے بڑی انتخابی مہم تھی۔ ملک کے عوام نے ہمیں اس مہم میں منتخب کیا اور میں کچھ لوگوں (اپوزیشن) کا درد سمجھ سکتا ہوں۔ مسلسل جھوٹ بولنے کے باوجود انہیں عبرتناک شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔
وزیر اعظم کے خطاب کے دوران اپوزیشن کی طرف سے زبردست ہنگامہ آرائی پر شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اسپیکر اوم برلا نے کہا کہ ایوان کے وقار کو مجروح کرنا پوزیشن کو زیب نہیں دیتا ہے ۔