نئی دہلی//
وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو ایوان میں لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی کی تقریر کو’بچکانہ ذہانت کی بچگانہ حرکت‘قرار دیتے ہوئے کہا کہ کانگریس جھوٹ کو سیاسی ہتھیار بناکر ملک میں انتشار اور سنگین بحران کی طرف دھکیل رہی جسے روکنے کے لئے سخت کارروائی کی ضرورت ہے ۔
مودی نے یہاں ایوان میں صدر جمہوریہ کے خطاب پر ۱۸گھنٹے طویل بحث کا طویل جواب دیتے ہوئے یہ بات کہی۔ مودی نے کہا کہ انہوں نے کل ایوان میں جو کچھ دیکھا وہ بچگانہ ذہن کا نوحہ تھا۔ بالک بدھی نے خود کو ایک شکار کے طور پر پیش کرکے ہمدردی حاصل کرنے کی بھرپور کوشش کی ہے لیکن اپنے جرم اور غلطیوں کے بارے میں کوئی بات نہیں کی۔ ایک چھوٹے بچے کی کہانی سناکر وزیر اعظم نے کہا کہ کانگریس کا ایکو سسٹم بچے کی تفریح کے لیے کام کر رہا ہے ۔
اس نے طنزیہ لہجے میں کہا’’بچے کے ذہن میں نہ تو بولنے کا ٹھکانہ اور نہ ہی رویے کا کوئی ٹھکانہ ہے ۔ جب بچکانہ ذہن مکمل طورپر سوار ہو جائے تو یہ کسی کو بھی اپنی زد میں لے سکتا ہے ۔ اگر کوئی بچکانہ حدود سے تجاوز کرجائے تو وہ کسی کو آنکھ بھی مارتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک ان کی حقیقت کو سمجھ چکا ہے ۔ ملک کہہ رہا ہے کہ ان سے نہ ہوپائے گا‘‘۔
گوسوامی تلسی داس کا حوالہ دیتے ہوئے ، وزیر اعظم نے کہا، جھوٹ ہی لینا ، جھوٹ ہی دینا، جھوٹ ہی بھوجن، جھوٹ کو چبانا۔انہوں نے کہا کہ کانگریس نے جھوٹ کو سیاسی ہتھیار بنالیا ہے ۔ کانگریس کے منہ میں جھوٹ ایسے لگ گیا ہے جیسے آدم خور جانور کے دانتوں میں انسانی خون۔
مودی نے کہا کہ ایسے وقت میں جب ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے ، ملک کے ترقی یافتہ ہندوستان کے خواب کو پورا کرنے کے لیے سب کو متحد ہو کر خوشحالی کا نیا سفر شروع کرنا ہے ، اس وقت یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ ملک میں چھ دہائیوں تک حکمرانی کرنے والی پارٹی انتشار پھیلانے میں لگی ہوئی ہے ۔ شمال میں جنوب اور مشرق میں مغرب کے خلاف زبان، مذہب، ذات پات کی بنیاد پر تقسیم کرنے کی بات کی جا رہی ہے ۔ ایک ذات کو دوسری ذات سے لڑانے کے لیے نئے بیانیے اور نئی افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں۔ ملک کے ایک حصے کے عوام کو کمتر بنا کر پیش کرنے کی مذموم کوششیں کی جا رہی ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ انتخابات میں جو وعدے کئے گئے ہیں اور کانگریس کی حکومت والی ریاستوں میں جس طرح فیصلے کئے جارہے ہیں، وہ ملک کو معاشی انارکی میں گھسیٹنے کا کام کیا جا رہا ہے ۔ انتخابات میں مطلوبہ نتائج نہ ملنے پر ملک کو آگ لگانے کی تیاریاں تھیں۔ ہندوستان کے جمہوری عمل پر انگلی اٹھانا، سی اے اے پر انتشار پھیلانا، پورا ایکو سسٹم اس کے لیے کام کر رہا ہے ۔
مودی نے کہا کہ کانگریس نے انتخابات میں ماؤں بہنوں سے جھوٹ بولا۔ ای وی ایم پر، آئین پر، ریزرویشن پر، رافیل پر، ایچ اے ایل پر، ایل آئی سی پر، بینکوں پر، اور ان کی ہمت اتنی بڑھ گئی کہ انہوں نے ملازمین کو بھڑکانے کی کوشش کی اور کل بھی ایوان کو گمراہ کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے جھوٹ بولا کہ کسانوں کو ایم ایس پی نہیں مل رہی، آئین کے وقار کے ساتھ کھلواڑ کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آئین اور ایوان کے وقار کے ساتھ کھلواڑ کرنا کئی بار جیتنے والے تجربہ کار لیڈر کے لیے یہ بات مناسب نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انتشار اور جھوٹ کا سہارا لے کر ملک کو سنگین بحران کی طرف لے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کارروائیوں کو بچگانہ کہہ کر نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ اس کے پیچھے برے ارادے اور سنگین خطرات ہیں۔ وہ اس کے لیے ہم وطنوں کو بیدار کرنا چاہتے ہیں۔ ان کی یہ کوششیں شہریوں اور اہل وطن کے ضمیر پر طمانچہ مارنے کی بے شرمی کی کوشش ہے اور اہل وطن اور ایوان توقع کرتا ہے کہ کانگریس کی اس جھوٹ کی روایت کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔