نئی دہلی//
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ جموں کشمیر میں ٓآج جمہوریت ایک مضبوط پوزیشن میں ہے ۔
لوک سبھا میں صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث کا جواب دیتے ہوئے مودی نے منگل کو کہا’’جموں و کشمیر میں آج جمہوریت مضبوط پوزیشن میں ہے ۔ وہاں کے عوام کا جمہوریت پر بھروسہ ہے ۔ آرٹیکل۳۷۰کو ہٹا کر لوگوں کو کھلے میں رہنے کا موقع دیا گیا ہے ۔ جب عوام نے ان پر اعتماد کیا تو انہوں نے بھی اعتماد برقرار رکھنے کا عہد کیا اور اس کے نتیجے میں ملک کے عوام نے انہیں تیسرا موقع دیا ہے ‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کے عوام نے ان کی پالیسیوں، نیت اور وفاداری پر بھروسہ کیا ہے ، اسی لیے ان کی قیادت والی حکومت کو تیسری بار ملک کی قیادت کرنے کا موقع دیا ہے ۔
مودی نے کہا کہ پہلے گھوٹالے ہر روز ہوتے رہے ہیں۔ گھوٹالے بازلوگوں کا ایک دور رہا ہے جسے ان کی قیادت والی حکومت نے دس سال میں ختم کر دیا ہے ۔ غیر بی جے پی حکومت نے جو گھپلے کئے اور جو اقربا پروری پھیلائی اس سے عام آدمی پریشان ہوگیا تھا۔ مفت راشن لینے کے معاملے میں بھی گھپلے ہوئے ہیں اور لوگوں کو مفت راشن کے لیے پیسے دینے پڑتے تھے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ان برائیوں سے پریشان لوگوں نے۲۰۱۴میں ان کی حکومت بنائی اور اس حکومت نے پوری طاقت سے کام کرتے ہوئے ملک کے عوام کی مایوسی کا خاتمہ کیا ہے ۔ ان کی حکومت نے عوام کی مایوسی کا خاتمہ کیا اور نتیجہ یہ ہے کہ ملک نے انہیں تیسری بار اقتدار سونپا ہے اور وہ عزم کے ساتھ عوام کے جذبات پر پورا اتریں گے ۔
مودی نے کہا’’ہماری پالیسی، نیت اوروفاداری پر ملک کے لوگوں نے اعتماد ظایر کیا ہے ۔ ہم ایک بڑے عزم کے ساتھ ملک کے عوام کے پاس آشیرواد مانگنے گئے تھے ۔ ہم نے آشیرواد مانگا تھا اورعوام نے ترقی یافتہ ہندوستان کے عزم کو پورا کرنے کے لیے ہمیں تیسری بار ایوان میں بھیجا ہے ۔ ہم عوامی فلاح و بہبود کی نیت سے عوام کے درمیان گئے تھے ، اس لیے ملک کے عوام نے تیسری بار ہم پر اعتماد کیا اور ہمیں پارلیمنٹ میں بھیجا‘‘۔
وزیراعظم نے کہا کہ ان کی حکومت کرپشن کے خاتمے میں کامیاب رہی ہے ۔ پہلے بینک گھپلے ہو رہے تھے اور کرپشن کی وجہ سے ہر ہاتھ کالا ہو رہا تھا۔ ان کی حکومت نے ۲۰۱۴کے بعد پالیسیاں بدلیں اور آج ہندوستان کا نام دنیا کے بینکوں میں ہے ۔ ہندوستانی بینک دنیا کے سب سے زیادہ منافع بخش بینکوں میں شامل ہو گئے ہیں۔ جب گھوٹالے ہوتے تھے تو حکومتیں خاموش بیٹھی رہتی تھیں اور کوئی بھی منہ کھولنے کو تیار نہیں تھا، لیکن آج صورتحال بدل گئی ہے ۔ ملک کا ہر شہری سمجھ چکا ہے کہ ہندوستان اپنی سلامتی کے لیے کچھ بھی کرسکتا ہے ۔
مودی نے قومی اہلیت کم داخلہ ٹیسٹ (این ای ای ٹی) کے پیپر لیک معاملے میں نوجوانوں کے مستقبل سے کھیلنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ حکومت اس طرح کے واقعات کی روک تھام کے لئے انتہائی سنجیدہ ہے .
وزیر اعظم نے قومی اہلیت کم داخلہ ٹیسٹ (این ای ای ٹی) امتحان میں بے ضابطگیوں کے معاملے کا ذکر کیا ہے ۔ انہوں نے کہا’’میں ملک کے ہر نوجوان اور طالب علم کو بتانا چاہتا ہوں کہ حکومت اس طرح کے واقعات کو روکنے کے لئے بہت سنجیدہ ہے ۔ حکومت کی جانب سے اپنی ذمہ داریاں نبھانے کے لیے جنگی بنیادوں پر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ نوجوانوں کے مستقبل سے کھلواڑ کرنے والوں کو ہر گز بخشا نہیں جائے گا‘‘۔
مودی نے کہا کہ نیٹ کیس کے سلسلے میں پورے ملک میں گرفتاریاں کی جارہی ہیں۔ مرکزی حکومت نے نقل کو روکنے کے لیے پہلے ہی سخت قانون بنایا ہے ۔ پورے امتحانی نظام کو پختہ بنانے کے لیے ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
خیال ر ہے کہ لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی اور دیگر اپوزیشن ارکان نے اس معاملے پر حکومت پر سخت حملہ کیا تھا۔ اپوزیشن نے کہا کہ گزشتہ سات برسوں میں ۷۰سے زائد واقعات ہوئے ہیں جن میں دو کروڑ سے زائد طلباء متاثر ہوئے ہیں۔