نئی دہلی//
لوک سبھا کے نومنتخب ارکان کی حلف برداری، ایوان کے اسپیکر کی تقرری اور پارلیمنٹ کی سینیٹ میں صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کے خطاب کے بعد لوک سبھا کی کارروائی منگل کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی گئی۔۔
وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ صدر جمہوریہ کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر دو روزہ طویل بحث کا جواب دینے کے بعد، لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے خطاب پر اپوزیشن کے مختلف ارکان کی طرف سے پیش کردہ ترمیم کے لئے ووٹوں کی تقسیم کے لئے رکھا جسے ایوان نے صوتی ووٹ سے مسترد کر دیا اور اس کے بعد ایوان کی کارروائی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔
التوا کے اعلان سے قبل مودی کے جواب کے دوران اپوزیشن کے مسلسل ہنگامہ آرائی کے خلاف وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے مذمتی تحریک پیش کی جسے بعد میں ایوان نے صوتی ووٹ سے منظور کر لیا۔
برلا نے ایوان کو بتایا کہ اس اجلاس میں ایوان کی کام کی پیداواری صلاحیت ۱۰۳فیصد رہی۔ اس دوران کل ملاکر۵۳۹ارکان نے حلف لیا۔ رول۳۷۷کے تحت۴۱کیس آئے اور تین وزراء کے بیانات ہوئے ۔ اس دوران ایوان کی کارروائی کل ملاکر ۳۴گھنٹے جاری رہی جس میں سات اجلاس ہوئے ۔
اسپیکر نے کہا کہ۲۶جون کو اسپیکر کا انتخاب ہوا اور مجھے اس مقدس نشست پر مسلسل دوسری مرتبہ بیٹھنے کا شرف حاصل ہوا۔ میں اس کے لیے ایوان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ پھر ۲۷جون کو راہل گاندھی کو اپوزیشن لیڈر تسلیم کیا گیا اور اسی دن صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے پارلیمنٹ کے مشترکہ ایوان سے خطاب کیا۔ صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر۱۸گھنٹے بحث ہوئی جس میں۶۸؍ارکان نے شرکت کی اور۵۰نے اپنے بیانات ایوان کی میز پر رکھے جس کا آج وزیراعظم نے جواب دیا۔