سرینگر//
جموں کشمیرنیشنل کانفرنس نے وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات، ریاستی درجہ کی بحالی اور فاصلوں کو مٹانے کی باتوں پر عملی طور کام کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ جموں وکشمیر کے عوام کو گذشتہ۵برسوں سے محض زبانی جمع خرچ سے ہی بہلانے کی کوششیں کی جارہی ہیں اور تمام وعدے اور اعلانات محض جملے ثابت ہورہے ہیں۔
پارٹی کے نومنتخب اراکین پارلیمان میاں الطاف احمد اور آغا سید روح اللہ مہدی نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ جموں وکشمیر کے عوام کیساتھ گذشتہ۵سال سے ناانصافی کا سلسلہ جاری رکھا گیا ہے اور اگر وزیرا عظم فاصلوں کو مٹانے کی بات کرتے ہیں تو اس پر عملدرآمد بھی ہونا چاہئے ۔ گذشتہ برسوں کے دوران ‘انسانیت، جمہوریت اور کشمیریت’اور ‘دلی کی دوری اور دلی کی دوری کو ختم کرنے ’ کی باتیں بھی کی گئیں تھی لیکن عملی طور پر کوئی اقدام نہیں اُٹھایا گیا۔
مہدی اور احمد نے کہا کہ وزیر اعظم کی طرف سے جن پروجیکٹوں اور فنڈس کا اعلان کیا گیا ہے وہ سب ابہام سے پُر ہیں اور فنڈس کے بارے میں کوئی وضاحت نہیں کی گئی ہے ۔ عوام کو اُمید تھی کہ گریز، سنتھن، مغل روڑ، کرناہ اور دیگر ٹنلوں کے بارے میں کوئی اعلان کیا جائے گا جبکہ بے روزگار نوجوان کسی بڑے روزگار پیکیج کی آس لگائے بیٹھے تھے ، لیکن سب مایوس ہوگئے ۔
این سی ممبران پارلیمان نے کہا کہ جہاں ۱۴لاکھ سے زائد تعلیم یافتہ بے روزگار ہوں وہاں۲ہزار کے آڈر نکالنے سے کیا فرق پڑے گا؟انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کشمیری عوام اور یہاں کے ملازمین کو ہراساں کرنے کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتی ہے ۔’’ یوگا ڈے منانے سے ۲روز قبل ہی لوگوں کو خوف میں مبتلا کردیا گیاجبکہ تمام سرکاری ملازمین کے ساتھ ساتھ اسکولی بچوں کو مختلف مقامات پر رات کے اندھیرے میں حاضر ہونے کا حکم دیا گیا تھا،یہاں تک کہ حاملہ خواتین ملازمین کو بھی نہیں بخشا گیا ہے ۔ اور ملازمین کو دھمکی دی گئی کہ وہ اپنی ملازمت یا تقریب میں موجود ہونے میں سے کسی ایک کا انتخاب کریں‘‘۔
مہدی اور احمد نے کہا کہ ایسی ویڈیو بھی منظر عام پر آئی ہیں جن میں ملازمین کو وزیر اعظم کے لئے منعقدہ ایک تقریب میں ننگے پاوں چلنے پر مجبور دکھایا گیا ہے ۔ یہ موجودہ انتظامیہ کا ملازمین کے تئیں سلوک کا بھرملا ثبوت پیش کررہا ہے ۔ اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ انتظامیہ ملازمین کے احترام اور بنیادی حقوق کو کس طرح روند رہی ہے ۔ انہوں نے وزیراعظم سے اپیل کی کہ اس بات کا نوٹس لیکر اُن افسران کیخلاف فوری کارروائی کریں جو یہ غیر انسانی حکمنامے جاری کررہے ہیں۔