سرینگر//
جموںکشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے منگل کے روز کہا کہ جموں وکشمیر کے لوگ انتہائی ناگفتہ بہہ صورتحال سے دوچار ہیں ۔
فاروق نے کہا کہ جمہوری اور سیاسی چیلنجوں کے ساتھ ساتھ روزمرہ کی ضروریاتِ زندگی کی عدم فراہمی اور اقتصادی بدحالی سے عوام کا جینا دوبھر ہوگیاہے جبکہ حکمران جھوٹے امن و امان اور خوشحالی کے بلند بانگ دعوے کرتے نہیں تھک رہے ہیں۔
ان باتوں کااظہار موصوف نے بٹہ مالوسرینگر میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
این سی صدر نے کہا کہ عام آدمی اس وقت زبردست مشکلات سے دوچار ہے‘غیر مقامی انتظامیہ افسران کمی بھرمار نے لوگوں کے مصائب میں اضافہ کردیا ہے کیونکہ یہ لوگ یہاں کی زمینی صورتحال سے نابلد ہیں۔ موجودہ دور میں لوگ اُن ضروریات کیلئے بھی ترس رہے ہیں جو ماضی میں خود بہ خود میسر رہا کرتی تھیں نیز عوام اس وقت انتظامی ناکامی کی چکی میں پس رہے ہیں۔
سابق وزیع اعلیٰ نے کہا کہ مرکزی حکومت نے ۵؍اگست۲۰۱۹کے غیر جمہوری اور غیر آئینی فیصلوں کو جواز بخشنے کیلئے آج تک جتنے بھی دعوے اور اعلانات کئے وہ سب کے سب جھوٹ اور فریب ثابت ہوئے اور آج صورتحال یہ ہے کہ جموں وکشمیر کا ہر ایک شعبہ زوال پذیر ہے ۔
فاروق نے کہا کہ ہندوستان کا آئین ہر ایک مذہب ، طبقے اور خطے سے تعلق رکھنے والے عوام کو یکساں حقوق کی ضمانت دیتا ہے ۔ ملک کے ہر ایک باشندے کو دو وقت کی روٹی کمانا اور امن و سکون کے ساتھ اپنی زندگی بسر کرنے کا حق حاصل ہے اور ہر ایک حکومت پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ عوام کو یہ حقوق میسر رکھے اور ہر حال میں جمہوریت کی پاسبانی کرے ، اسی میں ملک کی سالمیت اور آزادی کا راز مضمرہے ۔
این سی صدر نے پارٹی وروکوں پر زور دیا کہ وہ مل جُل کر پارٹی کی صفوں کو مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ عوام کے ساتھ قریبی رابطہ رکھ کر اُن کے مشکلات دور کرنے میں پیش پیش رہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ پارٹی کے منشور اور آئین پر سختی سے کاربند رہنے میں ہی پارٹی کی مضبوطی کا راز مضمر ہے ۔