جموں//
جموںکشمیر کے ریاسی ضلع کے کانڈا علاقے میں مسلسل دوسرے روز بھی ملی ٹینٹ مخالف آپریشن جاری رہا۔ معلوم ہوا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے ایک وسیع العریض جنگلی علاقے کو محاصرے میں لے کر فرار ہونے کے سبھی راستوں پر پہرے بٹھا دئے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے چھاپہ مار کارروائی کے دوران ۲۰کے قریب افراد کو حراست میں لیا ہے ۔
اطلاعات کے مطابق جموں صوبے کے ریاسی ضلع میں منگل کے روز بھی ملی ٹینٹ مخالف آپریشن جاری رہاجس دوران سیکورٹی فورسز نے مفرور جنگجووں کو ڈھونڈ نکالنے کی خاطر مزید کئی علاقوں کو محاصرے میں لے لیا۔
ذرائع نے بتایا کہ علاقے میں سیکورٹی فورسز کی گیارہ ٹیمیں تلاشی آپریشن میں جٹ گئی ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے چھاپہ مار کارروائی کے دوران۲۰کے قریب افراد کو پوچھ تاچھ کی خاطر گرفتار کیا ہے ۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ریاسی کے کانڈا علاقے میں دہشت گردانہ حملے کے بعد خط پیر پنچال اور جموں میں ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ جموں صوبے میں سرگرم ملی ٹینٹوں اور ان کے مدد گاروں کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی گئی ہے ۔
ان کے مطابق پولیس ، فوج اور پیرا ملٹری فورسز کے سینئر آفیسران علاقے میں آپریشن کی از خود نگرانی کر رہے ہیں اور جنگلی علاقے میں ڈرون کیمروں کے ذریعے نگرانی کا عمل بھی تیز کیا گیا ۔
ذرائع نے بتایا کہ راجوری اور ریاسی اضلاع میں سرگرم غیر ملکی دہشت گرد وں نے اس حملے کو انجام دیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ تین سے چار دہشت گردوں نے بس پر حملہ کیا اور بعد ازاں جنگلی علاقے کی طرف بھاگ گئے ۔
باوثوق ذرائع نے بتایا کہ جموں صوبے کے کئی علاقوں میں سیکورٹی فورسز کو مستعد رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔
بتادیں کہ اتوار کی شام ریاسی کے کانڈ ا علاقے میں دہشت گردوں نے یاترا بس پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ڈرائیور گاڑی پر قابو نہ رکھ سکا اور بس گہری کھائی میں جاگری ۔
عین شاہدین کے مطابق کھائی میں بس گرنے کے بعد دہشت گردوں نے مسلسل بیس منٹوں تک فائرنگ کا سلسلہ جاری رکھا جس وجہ سے متعدد افراد گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے ۔
اس حملے میں۹یاتری ہلاک جبکہ ۴۱دیگر زخمی ہوئے جن میں دو نو زائد بچے بھی شامل ہیں۔