نئی دہلی//
صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے جمعہ کی شام قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے ) کے رہنما نریندر مودی کو نئی حکومت تشکیل دینے کی دعوت دی اور ان سے نئی وزارتی کونسل کے لئے ناموں کی فہرست بھیجنے کو کہا۔
مودی شام۶بجے راشٹرپتی بھون پہنچے اور صدر جمہوریہ سے ملاقات کی۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صدر جمہوریہ نے انہیں وزیراعظم کے عہدے کے لیے نامزد کیا ہے اور ان سے کہا ہے کہ وہ کابینہ کی فہرست دیں۔
مودی نے کہا’’میں نے صدر جمہوریہ سے کہا ہے کہ اتوار کی شام ۶بجے ہمارے لیے حلف برداری کی تقریب منعقد کرنے کے لیے موزوں وقت ہوگا‘‘۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت تک وزارتی کونسل کے ارکان کی فہرست بھی صدر جمہوریہ کو بھیج دی جائے گی۔
نامزد وزیر اعظم نے کہا کہ ملک اب ان کے اور ان کی ٹیم کے دس سال تک حکومت چلانے کے تجربے سے اگلے پانچ سالوں میں بھرپور فائدہ اٹھائے گا اور حکومت تیزی سے کام کرے گی۔
مودی نے کہا’’۲۰۱۴میں میں نیا تھا، اب مجھے تجربہ ہو گیا ہے ۔ ہندوستان کی عالمی شبیہ کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اب ہونا شروع ہو گا‘‘۔انہوں نے کہا کہ اٹھارہویں لوک سبھا آزادی کے امرت مہوتسو کے بعد پہلی لوک سبھا ہے اور ایک طرح سے یہ نوجوان توانائی اور کچھ کرنے والی لوک سبھا ہونے جا رہی ہے ۔ انہوں نے ہم وطنوں سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے این ڈی اے حکومت کو تیسری بار ملک کی خدمت کرنے کا موقع دیا ہے ۔
نامزد وزیر اعظم نے کہا کہ وہ ہم وطنوں کو یقین دلاتے ہیں کہ گزشتہ دو ادوار میں ملک نے تیز رفتاری سے ترقی کی ہے اور معاشرے کے ہر طبقہ میں تبدیلیاں نظر آرہی ہیں۔ اس دور میں بھی حکومت اسی تیزی اور لگن کے ساتھ ملک کی امیدوں اور امنگوں کو پورا کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔
مودی نے کہا کہ ان کی حکومت ملک کے عام لوگوں کے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے کوشاں رہے گی اور مقررہ مدت میں اہداف حاصل کرنے کے لیے توانائی اور وسیع وژن کے ساتھ کام کرے گی۔
نامزد وزیر اعظم نے این ڈی اے کے ارکان پارلیمنٹ پر زور دیا کہ وہ وزارتوں اور قلمدانوں کے بارے میں دھوکہ دہی کا شکار نہ ہوں اور دعویٰ کیا کہ ’انڈیا الائنس‘بھی اس طرح کے مسائل کے بارے میں ’جعلی خبریں‘ پھیلانے میں ملوث ہوسکتا ہے۔
مودی نے کہا’’جو کچھ چلایا جا رہا ہے، اس میں مجھے کوئی سچائی نظر نہیں آئی۔ میں نے کہا کہ کسی کو پوچھنا چاہئے کہ وہ ایسی معلومات کہاں سے حاصل کرتے ہیں۔ گزشتہ ۱۰ سالوں میں ایسا کوئی موقع نہیں آیا تھا ، لہذا اس طرح کا جوش و خروش ہوگا۔ کچھ لوگ آپ کے پاس پہنچتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ان کے اعلی رابطے ہیں اور وہ آپ کو وزیر بنائیں گے… ہم یہ سوچ کر اس کا شکار ہو جاتے ہیں کہ یہ وزیر بننے کا ایک طریقہ ہو سکتا ہے‘‘۔
قبل ازیں، این ڈی اے کے لیڈروں کے ایک وفد نے صدرجمہوریہ کو اتحاد کی پارلیمانی پارٹی کے لیڈر کے طور پر مودی کے متفقہ انتخاب سے متعلق ایک خط سونپا۔ اس کے بعد محترمہ مرمو نے مسٹر مودی کو راشٹرپتی بھون مدعو کیا تھا۔
این ڈی اے نے لوک سبھا انتخابات میں۲۹۳سیٹیں جیت کر مسلسل تیسری بار اکثریت حاصل کی ہے ۔۱۹۶۲(پنڈت جواہر لال نہرو) کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ کوئی لیڈر دو میعاد پوری کرنے کے بعد مسلسل تیسری بار وزیر اعظم کے عہدے کا حلف اٹھائے گا۔