نئی دہلی//
وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کے روز اپوزیشن پر جمہوریت پر لوگوں کے اعتماد کو ختم کرنے کی کوشش کرنے اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی زیرقیادت این ڈی اے کی انتخابی جیت پر شکست کا سایہ ڈالنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ حکمراں بلاک نے لوک سبھا انتخابات میں زبردست کامیابی حاصل کی ہے۔
مودی نے اتوار کو اپنی حکومت کی حلف برداری سے قبل حکمراں بلاک کا لیڈر منتخب ہونے کے بعد ملک بھر سے این ڈی اے کے نو منتخب ارکان پارلیمنٹ اور رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے کہا’’اگر آپ اتحاد اور اعداد و شمار کے تناظر میں دیکھیں تو یہ سب سے مضبوط اتحاد حکومت ہے‘‘۔
وزیر اعظم نے انتخابی عمل کے دوران الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) اور الیکشن کمیشن پر شکوک و شبہات کا اظہار کرنے کیلئے حزب اختلاف کے اتحاد’انڈیا‘ کے رہنماؤں کو تنقید کا نشانہ بنایا اور الزام لگایا کہ اگر نتائج ان کے مطابق نہیں ہوتے تو وہ ملک بھر میں آگ بھڑکانا چاہتے تھے۔
مودی نے اپوزیشن کی توقع سے بہتر کارکردگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ۴جون کی شام تک ای وی ایم نے انہیں خاموش کرا دیا تھا۔انہوں نے کہا کہ ان نتائج کے بعد دنیا بھی ہندوستانی جمہوریت کے تنوع اور وسعت کو سراہنے کی طرف راغب ہوگی۔
وزیر اعظم نے ان نتائج کو اپنی حکومت کے ایجنڈے کی ملک گیر عوامی حمایت کے طور پر پیش کیا اور بی جے پی کے اکثریت سے محروم ہونے کے بعد اپنی ہی پارٹی کے ارکان میں مایوسی کے کسی بھی احساس کو ختم کرنے کی کوشش کی۔
مودی نے جنوبی ہندوستان اور اڈیشہ میں اتحاد کے لئے لوگوں کی بڑھتی ہوئی حمایت کا حوالہ دیتے ہوئے اس کی کارکردگی کی تعریف کی ، جہاں بی جے پی بھی اپنی پہلی حکومت بنانے کے لئے تیار ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کانگریس کو۲۰۱۴ کے بعد سے تین لوک سبھا انتخابات میں اتنی سیٹیں نہیں ملی ہیں جتنی ہمیں ان انتخابات میں ملی ہیں۔’’ یہ اس بار ۱۰۰ کے ہندسے کو بھی چھونے میں کامیاب نہیں ہوا ہے‘‘۔
مودی نے کہا’’لوگ جانتے ہیں کہ ہم نہیں ہارے ہیں اور نہ ہی ہارے ہیں‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک بچہ بھی بتائے گا کہ یہ این ڈی اے ہے جو انتخابات سے پہلے اقتدار میں تھی اور جو انتخابات کے بعد اقتدار میں ہے۔
وزیر اعظم کاکہنا تھا ’’ہم کہاں ہار گئے؟ این ڈی اے کل بھی تھا، آج بھی ہے اور کل بھی رہے گا‘‘۔انہوں نے کہا کہ ہر پیمانہ پر دنیا تسلیم کرتی ہے کہ نتائج این ڈی اے کی شاندار جیت کی عکاسی کرتے ہیں۔