جموں//
جموں کشمیر نیشنل کانفرنس کے رہنما اور لوک سبھا انتخابات میں بارہمولہ سے ہارنے والے امیدوار‘عمرعبداللہ نے کہا ہے کہ عبدالرشید شیخ کی جیت علیحدگی پسندوں کو تقویت دے گی اور کشمیر کی’شکست خوردہ‘اسلامی تحریک کو امید کا ایک نیا احساس دے گی۔
عمرعبداللہ انجینئر رشید سے الیکشن ہار گئے تھے۔
عمر عبداللہ نے ’ایکس ‘پر ایک پوسٹ میں کہا’’اس میں کوئی شک نہیں کہ رشید کی فتح علیحدگی پسندوں کو طاقت دے گی اور کشمیر کی شکست خوردہ اسلامی تحریک کو امید کا ایک نیا احساس دے گی‘‘۔
این سی نائب صدر کاکہنا تھا’’انتخابی سیاست میں علیحدگی پسندی کو واپس لانے کی کوششوں نے نئی دہلی کو پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے عروج اور بی جے پی کے ساتھ اس کے اتحاد کی حمایت کرنے پر مجبور کیا۔ تاہم، اس کا نتیجہ پرتشدد علیحدگی پسندوں کو بااختیار بنانے میں نکلا، نہ کہ انہیں مرکزی دھارے میں لانے کے ۔ سیاست میں ہیرا پھیری کرنے کی کوشش کے غیر متوقع نتائج کے بارے میں ایک انتباہ‘‘۔
عمر عبداللہ کے بیان پر پی ڈی پی کے وحید پرا نے شدید تنقید کی اور ان پر عوام کے مینڈیٹ کو تسلیم نہ کرنے کا الزام عائد کیا۔
پرا نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا’’عمر عبداللہ کے رجعت پسندانہ موقف سے شدید مایوسی ہوئی، جس میں۱۹۸۷ کی تفرقہ انگیز سیاست کی بازگشت سنائی دی اور جمہوری اظہار کو ’اسلامی لہر‘ قرار دیا۔ مسلم کانفرنس کے ساتھ ان کے خاندان کی تاریخ پی ڈی پی‘شیخ رشید اور جماعت اسلامی کو خارج کرنے کے مطالبے سے ٹکراتی ہے، اور کشمیر کو ریاست کے ساتھ مستقل تنازعہ میں ڈال دے گی۔ محبوبہ مفتی کی جانب سے انجینئر رشید کی رہائی کی درخواست کی طرح زیادہ دانشمندانہ رویہ بھی مینڈیٹ کا اعتراف ہوتا‘‘۔
۲۰۲۴ کے لوک سبھا انتخابات میں انجینئر رشید نے بارہمولہ سیٹ سے آزاد امیدوار کے طور پر مقابلہ کیا اور عمر عبداللہ کو شکست دی۔ انہوں نے۲لاکھ۴ہزار۱۲۴ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی ۔