سرینگر//
انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) کشمیر وی کے بردی نے جمعرات کو کہا کہ پولیس نے گورنمنٹ میڈیکل کالج (جی ایم سی) سرینگر میں مذہبی جذبات کے خلاف حساس مواد پوسٹ کرنے کا سخت نوٹس لیا ہے اور کسی بھی کمیونٹی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
پی سی آر سرینگر میں آئی جی پی کشمیر نے کہا کہ جموں و کشمیر پولیس تمام مذاہب اور مختلف فرقوں اور عقائد سے تعلق رکھنے والے لوگوں کا احترام کرتی ہے۔ انہوں نے کہا’’ہم نے (جی ایم سی سرینگر میں) اس واقعہ کا سخت نوٹس لیا ہے۔ معاملہ درج کرلیا گیا ہے اور تحقیقات جاری ہے‘‘۔
آئی جی پی نے کشمیری عوام سے درخواست کی کہ وہ افواہوں کا شکار نہ ہوں جن سے امن و امان کی صورتحال بگڑنے کا امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ذاتی مفادات کو کشمیر میں فرقہ وارانہ تانے بانے کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے۔
اس دوران پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے جی ایم سی سرینگر میں ایک طالب علم کے ذریعہ ایک مخصوص کمیونٹی کے مذہبی جذبات کے خلاف حساس مواد پوسٹ کرنے کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے اس سلسلے میں متعلقہ دفعات کے تحت ایک مقدمہ بھی درج کیا ہے ۔
پولیس نے لوگوں سے افواہیں پھیلانے سے احتراز کرنے کی اپیل کی ہے ۔
بتادیں کہ جی ایم سی سری نگر کے ایک غیر مقامی طالب علم نے بدھ کے روز مبینہ طور پر ایک قابل اعتراض پوسٹ کیا تھا جس پر طلبا نے احتجاج درج کیا۔
کالج حکام نے اس کا نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کے احکامات صادر کئے ہیں اور طالب علم کو معطل کیا ہے ۔
سری نگر پولیس نے جمعرات کو اس ضمن میں ’ایکس‘پر ایک پوسٹ میں کہا’’پولیس نے جی ایم سی سری نگر کے ایک طالب علم کی طرف سے ایک مخصوص کمیونٹی کے مذہبی جذبات کے خلاف حساس مواد پوسٹ کرنے کے واقعے کا نوٹس لیا ہے ‘‘۔
پوسٹ میں کہا گیا’’جی ایم سی سرینگر انتظامیہ کی طرف سے کمیونکیشن موصول ہونے کے بعد پولیس اسٹیشن کرن نگر میں آئی پی سی کے متعلقہ دفعات کے تحت ایک ایف آئی آر زیر نمبر۲۴/۱۳درج کیا گیا ہے ‘‘۔
پولیس نے ایک اور پوسٹ میں لوگوں سے افواہیں اور بے بنیاد معلومات پھیلانے سے احتراز کرنے کی اپیل کی ہے ۔اس نے پوسٹ میں کہا’’لوگوں کو سماج دشمن عناصر کے بے بنیاد پروپگنڈے کا شکار نہیں ہونا چاہئے ‘‘۔پوسٹ میں کہا گیا کہ اشتعال انگیز حرکات میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی انجام دی جائے گی۔
اس بیچ جی ایم سی سرینگر نے انڈر گریجویٹ کلاسوں کے کلاس ورک کو۸جون تک معطل رکھنے کا حکم جاری کیا ہے ۔
یہ حکم بدھ کے روز کالج کے ایک غیر مقامی طالب علم کے ایک قابل اعتراض پوسٹ پر طلبا کی جانب سے احتجاج درج کرنے کے ایک روز بعد جاری کیا گیا ہے ۔
اطلاعات کے مطابق کالج کے ایک غیر مقامی طلاب علم نے بدھ کے روز مبینہ طور پر ایک قابل اعتراض پوسٹ کیا تھا جس پر طلبا نے احتجاج درج کیا۔
جی ایم سی حکام نے اس کا نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کے احکامات صادر کئے ہیں اور طالب علم کو معطل کیا ہے ۔
کالج کے رجسٹرار کی طرف سے جمعرات کو جاری ایک حکمنامے میں کہا گیا’’بذریعہ ہذا حکم دیا جاتا ہے کہ کالج کے انڈر گریجویٹ کلاسز۶جون سے۸جون تک معطل رہیں گے ۔‘‘