سرینگر/30 مئی
شمالی ضلع کپواڑہ میں ایک پولیس اسٹیشن پر پیر کی رات حملے میں ملوث تین لیفٹیننٹ کرنل سمیت 16 فوجی جوانوں کو نامزد کیا گیا ہے اور ان پر ایک پولیس اہلکار کو اغوا کرنے اور دیگر پولیس اہلکاروں کو رائفل کے بٹوں، لاتوں اور لاٹھیوں سے پیٹنے اور زخمی کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
فوجی جوانوں کے خلاف آئی پی سی کے دیگر الزامات کے علاوہ قتل کی کوشش، فساد، اغوا اور ڈکیتی کے الزامات کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔
اس حملے میں پانچ پولیس اہلکار اس وقت زخمی ہوئے جب فوج کے جوان مبینہ طور پر رات 11.40 بجے کے قریب پولیس اسٹیشن میں غیر مجاز طور پر گھس آئے۔
ایف آئی آر میں جن افسروں کے نام درج ہیں ان میں 160ٹیریٹوریئل آرمی کے لیفٹیننٹ کرنل انکت سود، راجو چوہان اور نکھل شامل ہیں۔
پولیس کی ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ تین افسران کی قیادت میں 160 ٹیریٹوریئل آرمی کے مسلح اور وردی پوش اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد غیر مجاز طور پر کپواڑہ پولیس اسٹیشن کے احاطے میں داخل ہوئی۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے اجتماعی طور پر اور بغیر کسی اشتعال انگیزی کے غیر قانونی اجتماع کی شکل میں تھانے میں موجود عملے اور افسروں پر رائفل کے بٹوں، لاتوں اور لاٹھیوں سے شدید حملہ کیا۔اس میں کہا گیا ہے کہ اطلاع فوری طور پر سینئر پولیس افسران کو دی گئی جو انہیں بچانے کے لئے پولیس اسٹیشن پہنچے۔
پولیس یونٹس اور سینئر پولیس افسران کی آمد کو دیکھتے ہی لیفٹیننٹ کرنل انکت سود، راجو چوہان اور نکھل کی قیادت میں 160 ٹیریٹوریئل آرمی کے مبینہ اہلکاروں اور افسروں نے اپنے ہتھیار لہرا کر زخمی اہلکاروں اور ایس ایچ او پی ایس کپواڑہ انسپکٹر محمد اسحاق کے موبائل فون چھین لیے اور فرار ہوتے ہوئے۔ انہوں نے ایم ایچ سی غلام رسول کو اپنے ساتھ اغوا کر لیا اور موقع سے فرار ہو گئے۔
فوجی جوانوں کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 186، 332، 307، 342، 147، 149، 392، 397 اور 365 اور 7/5 آرمز ایکٹ کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔
پولیس نے ڈی ایس پی سید پیرزادہ مجاہد الحق کی سربراہی میں تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
فوج کا یہ چھاپہ اس وقت آیا تھا جب پولیس نے کچھ تحقیقات میں مطلوب ایک مقامی ٹیریٹوریئل آرمی کے جوان کے گھر پر چھاپہ مارا تھا۔
سری نگر میں قائم دفاعی ترجمان نے پیر کے روز اس واقعہ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اور فوجی اہلکاروں کے درمیان جھگڑے اور اس میں پولیس اہلکاروں کی پٹائی کی خبریں غلط اور غلط ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ آپریشنل معاملے پر پولیس اہلکاروں اور علاقائی فوج کے یونٹ کے درمیان معمولی اختلافات کو خوش اسلوبی سے حل کر لیا گیا ہے۔ (ایجنسیاں)