سرینگر/۲۸ مئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ دفعہ 370 نہ تو کشمیر کے عوام اور نہ ہی ملک کا ایجنڈا ہے بلکہ صرف’چار پانچ خاندانوں‘کا ایجنڈا ہے اور یہ ان کے لئے انتہائی اطمینان کی بات ہے کہ کشمیر کے بھائی بہن لوک سبھا انتخابات میں بڑے جوش و خروش کے ساتھ ووٹ دینے کے لئے آگے آئے۔
آئی اے این ایس کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں وزیر اعظم نے کہا کہ جموں و کشمیر میں دفعہ 370 ہٹائے جانے سے مزید اتحاد کا احساس ہوا ہے، اپنائیت کا احساس بڑھ رہا ہے اور اس کا نتیجہ انتخابات اور سیاحت میں اضافے میں نظر آ رہا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آرٹیکل 370 صرف چار پانچ خاندانوں کا ایجنڈا تھا، یہ نہ تو کشمیر کے عوام کا ایجنڈا تھا اور نہ ہی ملک کے عوام کا ایجنڈا تھا۔” اپنے فائدے کے لیے انہوں نے 370 کی ایسی دیوار بنائی تھی اور کہا کرتے تھے کہ اگر 370 کو ہٹا دیا جائے تو آگ لگ جائے گی۔ آج یہ سچ بن گیا ہے کہ 370 ہٹائے جانے کے بعد مزید اتحاد کا احساس پیدا ہوا ہے۔کشمیر کے لوگوں میں اپنائیت کا احساس بڑھ رہا ہے اور اس کا براہ راست نتیجہ انتخابات، سیاحت میں بھی نظر آ رہا ہے۔
مودی حکومت نے مسلسل دوسری مدت کے لئے اقتدار میں آنے کے مہینوں بعد اگست 2019 میں جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کو منسوخ کردیا تھا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کشمیر کے عوام نے جی 20 سربراہ اجلاس سے متعلق تقریبات کے دوران مندوبین کا گرمجوشی سے استقبال کیا۔
مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے سری نگر، بارہمولہ اور اننت ناگ راجوری پارلیمانی حلقوں میں اس ماہ کے اوائل میں مختلف مرحلوں میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں ریکارڈ رائے دہی دیکھی گئی۔
25 اپریل کو شام 5 بجے تک سرینگر میں 38.49 فیصد، بارہمولہ میں 59.1 فیصد اور اننت ناگ راجوری میں 51.35 فیصد پولنگ ہوئی تھی۔ 1989 کے بعد سے اب تک سب سے زیادہ پولنگ ہوئی ہے۔ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں یہ پہلا لوک سبھا انتخاب تھا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت کے فیصلے ہمیشہ اچھے مقصد کے لئے ہوتے ہیں۔