سرینگر//
اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) نے جمعہ کے روز سرینگر کے پنتھ چوک کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) انسپکٹر عظیم اقبال کو رشوت مانگنے کے الزام میں گرفتار کرلیا۔
ایک اعلیٰ افسر نے سرینگر کی بنیاد پر بتایا کہ اے سی بی نے ایک شکایت پر کارروائی کی اور انسپکٹر عظیم اقبال کو رشوت لینے کے عمل میں پکڑنے کے لئے ایک جال بچھایا۔
افسر نے کہا کہ شکایت موصول ہونے پر اے سی بی سینٹرل کشمیر پولیس اسٹیشن میں انسداد بدعنوانی ایکٹ۱۹۸۸ کی دفعہ۷کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی اور تحقیقات شروع کردی گئی۔
اس کے مطابق ایک ٹریپ ٹیم تشکیل دی گئی۔ ٹریپ ٹیم نے کامیاب جال بچھایا اور عظیم اقبال کو موقع پر ہی رشوت لیتے ہوئے پکڑ لیا۔ رشوت کی رقم آزاد گواہوں کی موجودگی میں برآمد کی گئی۔
کیس اور ممکنہ ساتھیوں کے بارے میں مزید تفصیلات سامنے لانے کے لئے مزید تحقیقات جاری ہے۔
افسر نے کہا کہ اس طرح کے ایک اعلیٰ عہدیدار کی گرفتاری بدعنوانی کے خلاف لڑائی کے لئے اے سی بی کے عزم کی سنجیدگی کے بارے میں ایک مضبوط پیغام دیتی ہے۔
ادھرجموںکشمیر انٹی کورپشن بیورو (اے سی بی) نے محکمہ مال کے ایک افسر کے خلاف غیر متناسب اثاثے جمع کرنے اور ریونیو ریکارڈ میں جعلسازی کرنے کے الزام میں۲مقدمے درج کئے ہیں۔
اے سی بی کے ایک ترجمان نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ اے سی بی کی طرف سے کی گئی ویریفکیشن کے دوران انکشاف ہوا کہ ملزم گرداور کے پاس منقولہ و غیر منقولہ جائیدادوں کی صورت میں معلوم آمدن سے زیادہ اثاثہ جات ہیں جو اس نے اپنے اور اپنے دیگر اہلخانہ کے نام کئے ہیں۔
بیان میں ملزم کی شناخت عبدالمجید شیخ عرف ملہ جو پہلے حلقہ متی پورہ پٹن کا پٹواری تھا اور اب گرد وار قانونگو سرکل نو شہرہ کے طور تعینات ہے ، کے طور پر کی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں تحقیقات کے لئے پولیس اسٹیشن اے سی بی بارہمولہ میں متعلقہ دفعات کے تحت ایک کیس درج ہے ۔
ترجمان نے بتایا کہ کیس درج کرنے کے بعد ملزم کی رہائش گاہ پر تلاشی کی گئی جس دوران۳لاکھ ۸۰ہزار روپے نقد اور کچھ قابل اعتراض دستاویزات بر آمد کئے گئے ۔انہوں نے کہا کہ ویریفکیشن کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ ملزم نے وقتاً فوقتاً واہی گنڈ کنزر میں متعدد افراد سے۱۶ کنال سے زیادہ ملکیتی اراضی کی صورت میں غیر منقولہ جائیداد خریدی ہے اور اسٹامپ ڈیوٹی اور رجسٹریشن فیس سے بچنے کے لئے جعلی گفٹ دیڈز کے ذریعے ان جائیدادوں کو تبدیل کر دیا ہے ۔
بیان میں کہا گیا کہ یہ معلوم ہوا ہے کہ ملزم گرد وار نے دیگر ریونیو افسروں اور اہلکاروں بشیر احمد ریشی پٹواری حقلہ وائلو کرالپورہ، منظور احمد کھانڈے آف الٹکو، کاوا رہامہ ٹنگمرگ ، پٹواری حلقہ وائلو کرالپورہ، الطاف حسین خان ساکن بالگارڈن سری نگر، اس وقت کے نائب تحصیلدار وائلو کرالپورہ کے ساتھ مل کر مورخہ۱۵جنوری۲۰۱۵کو پٹواری حلقہ وائلو کرالپورہ، کنزر کے ریونیو ریکارڈ میں غیر قانونی طور پر دو زبانی تحفہ میوٹیشن درج کئے تھے جو مقررہ قواعد و ضوابط کی سراسر خلاف ورزی تھی۔