سرینگر//
جموں وکشمیر کی پانچ لوک سبھا سیٹوں میں سے آخری اننت ناگ ، راجوری لوک سبھا سیٹ۲۰؍امید واروں کے قسمت کے فیصلے کیلئے۲۵مئی یعنی ہفتے کو پولنگ کیلئے تیار ہے ۔
بتادیں کہ جموں وکشمیر کی چار لوک سبھا سیٹوں میں سے اودھم پور سیٹ کیلئے۲۰؍اپریل، جموں سیٹ کیلئے۲۶؍اپریل، سری نگر سیٹ کیلئے۱۳مئی اور بارہمولہ لوک سبھا سیٹ کیلئے۲۹مئی کو پر امن طریقے سے پولنگ ہوئی جن میں اودھم پور، جموں، سری نگر اور بارہمولہ سیٹوں کیلئے پولنگ کی مجموعی شرح بالترتیب۶۸فیصد‘۷۲فیصد‘۳۸فیصد اور ۵۹ فیصد ریکارڈ ہوئی۔
اننت ناگ ،راجوری سیٹ کے لئے پہلے پولنگ کی تاریخ۷مئی مقرر کی گئی تھی تاہم بعض پارٹیوں بشمول بی جے پی، اپنی پارٹی وغیرہ کی گذارش پر موسمی صورتحال اور مغل روڈ بند رہنے کے پیش نظر اس سیٹ کی پولنگ کو موخر کیا گیا تھا اور پولنگ کی نئی تاریخ۲۵مئی مقرر کی گئی۔
دوسری جانب نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے متعلقہ حکام کے اس فیصلے کے خلاف ناراضگی کا اظہار کیا۔
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے جمعرات کو میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ اس سیٹ کیلئے پولنگ کی تاریخ بدلنے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔انہوں نے کہا کہ ایسا وزیر داخلہ امت شاہ کے سری نگر دورے کے پیش نظر کیا گیا۔
اننت ناگ ،راجوری لوک سبھا سیٹ پانچ اضلاع اننت ناگ، کولگام ،شوپیاں، راجوری اور پونچھ اضلاع پر مشتمل ہے اور یہ نشست۱۸؍اسمبلی حلقوں پر محیط ہے ۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس لوک سبھا نشست کیلئے رائے دہندگان کی کل تعداد۱۸لاکھ۳۶ہزار۵سو۷۶ہے جن میں سے۹لاکھ ۳۳ہزار۶سو۴۷مرد اور۹ لاکھ۲ہزار۹سو ۲خواتین ووٹر شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ کل رائے دہندگان میں سے۱۷ہزار۹سو۶۷رائے دہندگان جسمانی طور معذور ووٹر ہیں جبکہ۵سو۴۰رائے دہندگان کی عمر سو برس سے زیادہ ہے اور اس نشست کیلئے پہلی بار ووٹ ڈالنے والے ووٹروں کی تعداد۸۱ہزار ہے ۔
پیر پنچال رینج کے آر پار پھیلی اس لوک سبھا نشست کیلئے ہموار پولنگ کو یقینی بنانے کیلئے حکام نے ۲ ہزار۳سو۳۸پولنگ مراکز قائم کئے ہیں نیز پونچھ اور راجوری اضلاع میں۱۸سرحدی پولنگ مراکز قائم کئے گئے ہیں۔
حکام نے خوشگوار اور پُر امن پولنگ کو یقینی بنانے کیلئے سیکورٹی کے کڑی انتظامات کئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق انتخابات کے پیش نظر راجوری اور پونچھ اضلاع میں بالخصوص لائن آف کنٹرول کے ساتھ سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ پیرا ملٹری فورسز کی تین سو کمپنیوں کے ساتھ ساتھ فوج ، بی ایس ایف اور سی آر پی ایف کے دستوں کو بھی جگہ جگہ تعینات کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پورے حلقے میں زائد از۲۵ہزار سیکورٹی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے اور پولنگ مراکز میں سے قریب۱۶سو مراکز کو حساس قرار دیا گیا ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ سال۲۰۲۳میں راجوری ، پونچھ اور ریاسی اضلاع میں سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے درمیان کئی انکاونٹر ہوئے جبکہ ملی ٹنٹ حملوں کے نتیجے میں ایک سال کے دوران۵۴؍افراد مارے گئے جن میں۱۹سیکورٹی فورسز کے اہلکار اور۲۸ملی ٹینٹ شامل ہیں۔
چار مئی کو پونچھ میں ہندوستانی فضائیہ کی گاڑیوں پر حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں ایک جوان جاں بحق جبکہ پانچ دیگر زخمی ہوئے ۔
اس لوک سبھا نشست کیلئے۲۰؍امید وار قسمت آزمائی کر رہے ہیں جن میں سے پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی، نیشنل کانفرنس کے میاں الطاف، جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے ظفر اقبال منہاس، ڈیموکریٹک پروگرسیو آزاد پارٹی (ڈی پی اے پی) کے ایڈوکیٹ محمد سلیم پرے خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔
سیاسی مبصرین کا ماننا ہے کہ اس سیٹ پر اصل مقابلہ محبوبہ مفتی اور میاں الطاف کے درمیان متوقع ہے ۔