کشمیر سے یاترا کا باقاعدہ آغاز۳جولائی کو ہوگا‘ایل جی نے یاتریوں کیلئے کیے گئے انتظامات کا حتمی جائزہ لیا
جموں//
لیفٹیننٹ گورنر (ایل جی) منوج سنہا بدھ کے روز سخت سکیورٹی کے درمیان کشمیر میں جڑواں بیس کیمپوں کیلئے امرناتھ یاترا یاتریوں کے پہلے دستے کو جھنڈی دکھا کر روانہ کریں گے۔
۳۸۸۰میٹراونچی گھپاکی ۳۸ روزہ یاترا۳ جولائی کو وادی سے جڑواں راستوں‘پہلگام اور بالتل کے ذریعے شروع ہوگی۔
حکام کے مطابق اس سال یاترا کیلئے اب تک۳لاکھ۳۱ہزار سے زیادہ عقیدت مندوں نے اندراج کرایا ہے۔
یاترا کیلئے یہاں آنے والے عقیدت مندوں کی موقع پر رجسٹریشن بھی شروع ہو گئی ہے۔ حکام نے بتایا کہ گزشتہ دو دنوں کے دوران تقریبا ً۴ہزار ٹوکن تقسیم کیے گئے ہیں۔
جموں ڈویڑنل کمشنر رمیش کمار نے کہا’’یاترا کا پہلا دستہ بھگوتی نگر میں جموں بیس کیمپ سے کل کشمیر کیلئے روانہ ہوگا۔ اسے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا جھنڈی دکھا کر روانہ کریں گے ‘‘۔
حکام نے بتایا کہ عقیدت مندوں کو بھاری سکیورٹی بند و بست ، ٹریفک پابندیوں اور جموں،سری نگر قومی شاہراہ کے ساتھ علاقے کے تسلط کے درمیان پہلگام اور بالتل کے جڑواں بیس کیمپوں میں لے جایا جائے گا۔
ایک ٹریفک افسر نے بتایا کہ ۲ جولائی سے ۹ اگست تک مختلف راستوں پر ٹریفک پابندیاں عائد کی جائیں گی ، تکلیف کو کم کرنے کے لیے روزانہ ایڈوائزری جاری کی جائیں گی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہائی وے پر ہر سیکٹر کے لیے کٹ آف ٹائم طے کیا گیا ہے ، جس کی نگرانی سی سی ٹی وی کے ذریعے کی جاتی ہے۔
حکام کے مطابق ۳۵۰۰ سے زیادہ یاتری یہاں بھگوتی نگر یاتری نواس پہنچ چکے ہیں۔
حکام نے بتایا کہ ایل جی‘ جو شری امرناتھ شرائن بورڈ (ایس اے ایس بی) کے چیئرمین بھی ہیں ، نے ایک اعلی سطحی اجلاس میں یاترا کے لیے سیکورٹی اور دیگر انتظامات کا جائزہ لیا۔
چیف سکریٹری اٹل ڈولو نے بھی جموں میں بیس کیمپ کا دورہ کیا اور کہا کہ پرامن زیارت کیلئے تمام انتظامات کیے گئے ہیں۔
جموں کو ایک کثیر سطحی حفاظتی گرڈ اور نگرانی کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال سمیت بہتر حفاظتی اقدامات کے ساتھ حفاظتی کمبل کے تحت رکھا گیا ہے۔
جموںکشمیر پولیس کے سیکورٹی ونگ نے بھگوتی نگر بیس کیمپ کا چارج سنبھال لیا ہے جبکہ سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) بیس کیمپ کے ارد گرد سیکورٹی کا انتظام کر رہی ہے۔
جموں میں بھگوتی نگر یاتری نواس جنوبی کشمیر کے شاندار ہمالیہ میں واقع امرناتھ کے غار کے مزار کی طرف بڑھنے سے پہلے ملک بھر کے یاتریوں کے لیے بنیادی بیس کیمپ کے طور پر کام کرتا ہے۔
دریں اثنا سالانہ امرناتھ یاتراکے آغاز سے قبل جموں شہر میں واقع رجسٹریشن مراکز پر منگل کو ملک بھر سے آئے ہوئے یاتریوں کا ہجوم امڈ پڑا، جہاں عقیدت مندوں کیلئے موقع پر ہی رجسٹریشن کا عمل شروع کر دیا گیا ہے ۔ رجسٹریشن مراکز پر صبح سویرے سے ہی یاتریوں کی لمبی قطاریں دیکھی گئیں۔
حکام کے مطابق جموں میں آنے والے یاتریوں کے لیے آن اسپاٹ رجسٹریشن کا عمل ٹوکن سسٹم کے ذریعے شروع ہو چکا ہے ۔ یاتری پہلے سرسوتی دھام مرکز سے ٹوکن حاصل کرتے ہیں، جس کے بعد ان کی مکمل رجسٹریشن ویشنو دیوی دھام، پنچایت بھون اور مہاجن سبھا مراکز پر کی جاتی ہے ۔
دوسری جانب، سادھوؤں کے لیے پرانی منڈی کے رام مندر کمپلیکس میں خصوصی رجسٹریشن کیمپ قائم کیا گیا ہے ، جہاں اب تک ملک کے مختلف حصوں سے ۳۰۰سے زائد سادھو پہنچ چکے ہیں۔ ان کیلئے قیام و طعام کے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔
انتظامیہ کے مطابق، یاترا کے دوران یاتریوں کے قیام کیلئے جموں ریجن کے مختلف مقامات، بشمول لکھن پور سے بانہال تک‘۱۰۶لاجمنٹ سینٹرز قائم کیے گئے ہیں، جن میں۵۰ہزار سے زائد یاتریوں کیلئے رہائش کی سہولیات دستیاب ہیں۔
ڈویژنل کمشنرجموں رمیش کمارنے نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کہا کہ یاترا کا پہلا قافلہ۲جولائی کو جموں سے روانہ ہوگا، جسے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا بھگوتی نگر بیس کیمپ سے جھنڈی دکھا کر روانہ کریں گے ، جب کہ وادی کشمیر سے یاترا کا باقاعدہ آغاز۳جولائی کو ہوگا۔
بھگوتی نگر بیس کیمپ میں پہنچے ہریانہ کے نرمل سنگھ نے بتایا کہ یہ میرا نواں سفر ہے ۔ خوشی ہے کہ رجسٹریشن مکمل ہوگئی اور کل کے قافلے میں شامل ہو کر بابا برفانی کے درشن کا شرف حاصل کروں گا۔
جارکھنڈ سے آئی اوما شکلہ نے بھی رجسٹریشن مکمل ہونے کے بعد امرناتھ یاترا پر روانگی پر خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا’’یہ ایک ناقابلِ بیان روحانی تجربہ ہے ، جس کے لیے میں برسوں سے منتظر تھی‘‘۔
انسپکٹر جنرل آف پولیس بھیم سین تُوتی نے بتایا کہ یاترا کے لیے سیکورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں۔ اس سال جموں صوبے میں۱۸۰ نیم فوجی دستوں کی کمپنیوں کو تعینات کیا گیا ہے ، جو گزشتہ برسوں کے مقابلے میں۳۰فیصد زیادہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اور دیگر ایجنسیوں نے مل کر یاترا کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے ہمہ جہتی سیکورٹی گرڈ تیار کیا ہے ۔
دریں اثنا جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے منگل کے روز امرناتھ یاترا کی حتمی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی، جس میں سیکورٹی، ٹریفک اور دیگر بنیادی سہولیات کا باریک بینی سے جائزہ لیا گیا۔
یہ اجلاس راج بھون سرینگر میں منعقد ہوا، جس میں چیف سیکریٹری اتل ڈولو کے علاوہ پولیس کے سینئر افیسران نے شرکت کی۔
ایل جی منوج سنہا نے متعلقہ محکموں کو ہدایت دی کہ یاترا کے دوران ٹریفک ایڈوائزری کی وسیع پیمانے پر تشہیر کی جائے تاکہ عام لوگوں کو کسی قسم کی دقت کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔
سنہا نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ، سینئر سپرنٹنڈنٹس آف پولیس (ایس ایس پیز)، ٹریفک پولیس اور متعلقہ محکمے آپسی تال میل کے ساتھ کام کریں تاکہ یاتری قافلوں کی باقاعدہ نقل و حرکت یقینی بنائی جا سکے اور ٹریفک منصوبے کو کامیابی سے نافذ کیا جا سکے ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے تمام ڈپٹی کمشنروں کو ہدایت دی کہ وہ یاتریوں کے لیے قائم کیے گئے رہائشی مراکز اور صفائی کے یونٹس کی حالت کو بہتر بنانے پر توجہ دیں اور روزانہ بنیادوں پر معائنے کو یقینی بنائیں۔
ایل جی نے کہا کہ امرناتھ یاترا ایک مقدس اور حساس سفر ہے جس کے دوران تمام محکمہ جات کو باہم مربوط اور فعال کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ یاتریوں کو سہولیات کی فراہمی، تحفظ اور آسانی میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ آئے ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے اس بات پر زور دیا کہ یاترا سے متعلقہ تمام عملے کو چوکس اور مکمل طور پر تیار رہنا چاہیے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹا جا سکے ۔