نئی دہلی//
لوک سبھا انتخابات کے چھٹے مرحلے میں آٹھ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی۵۸پارلیمانی نشستوں اور اڑیسہ اسمبلی انتخابات کے تیسرے مرحلے کیلئے ۴۲نشستوں پر ہفتہ کوپولنگ ہو گی ۔
الیکشن کمیشن نے جمعہ کو ایک پریس ریلیز میں یہ اطلاع دی ہے کہ ووٹنگ کیلئے ضروری تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔
چھٹے مرحلے میں دہلی کی سات سیٹوں سمیت تمام ۵۸سیٹوں پر صبح۷بجے سے شام۶بجے تک ووٹنگ ہوگی۔ کچھ پولنگ اسٹیشنوں میں پولنگ کے اختتامی وقت میں تبدیلی کی جا سکتی ہے ۔
چھٹے مرحلے میں جن میں مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان، سابق مرکزی وزیر مینکا گاندھی، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی ) کے ترجمان سمبت پاترا، بھوجپوری فنکار اور رکن پارلیمنٹ منوج تیواری، بھوجپوری گلوکار اور بی جے پی کے امیدوار نیر ہوا، جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی اور ہریانہ کے سابق وزیراعلی منوہر لال کھٹر اور کئی مرکزی وزراء کی قسمت کا فیصلہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) میں بند ہوگا۔
اس مرحلے میں ۵۸لوک سبھا سیٹوں پر۸۸۹؍امیدوار اپنی قسمت آزما رہے ہیں اور اوڈیشہ اسمبلی انتخابات کے تیسرے مرحلے کیلئے۴۲سیٹوں پر۴۴ خواتین سمیت۳۸۳امیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں۔
اوڈیشہ اسمبلی کی۱۴۷سیٹوں میں سے۱۳مئی کو پہلے مرحلے میں۲۸سیٹوں پر اور دوسرے مرحلے میں۳۵سیٹوں پر ووٹنگ ہوئی ہے ۔
الیکشن کمیشن کی طرف سے آج جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق آٹھ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے کل۵۸لوک سبھا حلقوں میں۱۳ء۱۱کروڑ رائے دہندگان اپنا ووٹ ڈال کر۸۸۹؍امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کر سکیں گے ۔ ان میں۸۴ء۵کروڑ مرد‘۲۹ء۵کروڑ خواتین اور۵۱۲۰ٹرانس جینڈر ووٹر شامل ہیں۔
الیکشن کمیشن نے ووٹرز کی شرکت بڑھانے کے لیے ووٹر بیداری پروگرام منعقد کیے ہیں۔ نیز چیف الیکشن افسرا اور ڈسٹرکٹ الیکشن افسران کو سخت گرمی کی لہر جیسی صورتحال کے پیش نظر مناسب انتظام کے لیے مناسب اقدامات کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے ۔ الیکشن ورکرز کو مشینوں اور میٹریل کے ساتھ متعلقہ پولنگ ا سٹیشنوں پر روانہ کر دیا گیا ہے ۔ اس بات کو یقینی بنانے کی ہدایات بھی دی گئی ہے کہ ووٹنگ آرام دہ اور محفوظ ماحول میں ہو۔ اس کے لئے پولنگ اسٹیشن پر مناسب سایہ، پینے کا پانی، ریمپ، بیت الخلا اور دیگر بنیادی سہولیات ہونی چاہئیں۔
الیکشن کمیشن نے ووٹرز پر زور دیا ہے کہ وہ بڑی تعداد میں پولنگ اسٹیشنوں پر آئیں اور ذمہ داری اور فخر کے ساتھ ووٹ دیں۔ پولنگ پارٹیوں کو مشینیں اور انتخابی سازوسامان کے ساتھ ان کے متعلقہ پولنگ سٹیشنوں کو روانہ کر دیا گیا ہے ۔
قومی دارالحکومت دہلی کی تمام سات سیٹوں پر کل ہی ووٹنگ ہوگی۔ اس کے لیے تمام تیاریاں تقریباً مکمل کرلی گئی ہیں۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ ووٹنگ میں کسی قسم کی پریشانی نہ ہو، سیکیورٹی سمیت ہر اہم چیز کا خیال رکھا جائے گا۔ دہلی میں ووٹنگ سے۴۸گھنٹے قبل شراب کی فروخت پر پابندی لگا دی گئی ہے ۔ دہلی میں ووٹنگ کے دن سمیت دو دن تک شراب کی کوئی دکان نہیں کھلے گی۔ مزید برآں، دہلی میٹرو اور ڈی ٹی سی بس خدمات پولنگ کے دن ووٹروں کی مدد کے لیے ہفتہ کو جلد شروع ہو جائیں گی۔
دہلی میٹرو ریل کارپوریشن نے اعلان کیا ہے کہ پولنگ کے دن ووٹروں کی مدد کے لیے تمام راستوں پر ہفتہ کی صبح ۴بجے میٹرو خدمات شروع ہو جائیں گی۔ اسی طرح دہلی ٹرانسپورٹ کارپوریشن نے اعلان کیا ہے کہ وہ۲۵مئی کی صبح ۴بجے سے دہلی بھر کے۳۵روٹس پر اضافی بس خدمات چلائے گی۔
دہلی میں ووٹنگ کے دن دکانیں، ریستوراں اور مال بھی کھلے رہیں گے ۔ دہلی کے نیشنل کیپیٹل ریجن کی سات سیٹوں پر۱۶۲؍امیدوار اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ دہلی میں الیکشن لڑنے والے نمایاں امیدواروں میں بی جے پی کی بانسوری سوراج، کانگریس کے کنہیا کمار، بھوجپوری گلوکار منوج تیواری، سابق وزیر اور عام آدمی پارٹی ( آپ ) کے لیڈر سومناتھ بھارتی شامل ہیں۔
اس مرحلے میں۵۸پارلیمانی نشستوں میں سے۴۹جنرل زمرہ، دو درج فہرست قبائل اور سات درج فہرست ذات کیلئے ریزرو نشستیں ہیں۔ اوڈیشہ اسمبلی کی۳۵نشستوں میں سے۳۱عام زمرے کیلئے‘ پانچ درج فہرست قبائل کے لیے اور چھ سیٹیں درج فہرست ذات کیلئے ریزرو ہیں۔
الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ پولنگ اور سیکورٹی اہلکاروں کو لے جانے کے لیے۲۰۰خصوصی ٹرینیں چلائی گئی ہیں۔ مجموعی طور پر۲۲۲۲فلائنگ اسکواڈز‘۲۲۹۵اسٹیٹک سرویلانس ٹیمیں‘۸۱۹ویڈیو سرویلانس ٹیمیں اور۵۶۹ویڈیو سرویلانس ٹیمیں ووٹروں کو کسی بھی قسم کی ترغیب سے سختی اور تیزی سے نمٹنے کے لیے چوبیس گھنٹے چوکس رہیں گی۔
الیکشن کمیشن کے اعداد و شمار کے مطابق چھٹے مرحلے کے لیے۸۵سال سے زیادہ عمر کے۹۳ء۸لاکھ سے زیادہ رجسٹرڈ ووٹرز اور۶۸ء۹لاکھ معذور ووٹرز اور۱۰۰سال سے زیادہ عمر کے۲۳‘۶۵۹ووٹرز ہیں، جنہیں آرام سے ووٹ ڈالنے کے سہولتیں فراہم کرائی گئی ہیں ۔ ان کے گھروں میںہوم ووٹنگ کے اختیاری فیچر کو پہلے ہی کافی پذیرائی اور تاثرات مل رہے ہیں۔
چھٹے مرحلے میں اتر پردیش کی۱۴سیٹوں پر۱۶۲‘ ہریانہ کی ۱۰سیٹوں پر۲۲۳‘بہار کی آٹھ سیٹوں پر ، مغربی بنگال کی آٹھ نشستوں پر ۷۹؍امیدواروں نے قسمت آزمائی، دہلی کی سات نشستوں پر، اڈیشہ کی چھ نشستوں پر جھارکھنڈ کی چار نشستوں پر اور مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں کشمیر کی ایک نشست پر امیدوار اپنی قسمت آزما رہے ہیں ۔
ووٹنگ کے چھٹے مرحلے کے بعد کل۵۴۳لوک سبھا سیٹوں میں سے۴۸۶سیٹوں پر ووٹنگ مکمل ہو جائے گی۔ پہلے مرحلے میں۱۰۲پارلیمانی حلقوں، دوسرے میں۸۸‘ تیسرے میں۹۳، چوتھے میں۹۶اور پانچویں مرحلے میں۴۹پارلیمانی حلقوں میں انتخابات ہو چکے ہیں۔
عام انتخابات کے پہلے پانچ مرحلوں میں۲۵ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور۴۲۸پا رلیمانی نشستوں کے لیے ووٹنگ بآسانی اور پرامن طریقے سے ہوئی۔ ساتویں اور آخری مرحلے میں۵۷سیٹوں کے لیے یکم جون کو ووٹنگ ہوگی۔ انتخابی نتائج۴جون کو آئیں گے ۔
واضح رہے کہ گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں چھٹے مرحلے میں۵۸سیٹوں پر کل۲۲ء۶۴فیصد ووٹ ڈالے گئے تھے ۔ سب سے زیادہ۵۹ء۸۴فیصد ووٹنگ مغربی بنگال میں ہوئی تھی ۔ جموں و کشمیر میں سب سے کم ووٹنگ کا تناسب ۹۸ء۸فیصد ریکارڈ کیا گیا تھا ۔