اب صاحب یہ تو سچ نہیں ہے کہ اپنے وزیر اعظم مودی جی نے انتخابی مہم کے دوران اپنی تقاریر میں سچ بولا اور… اور سچ کے سوا کچھ نہیں بولا ۔ یقینا مودی جی نے جھوٹ بولا … ہول سیل میں جھوٹ بولا‘ پیٹ بھر کے جھوٹ بولا … اور … اور پھر اپنے اس جھوٹ سے مکر بھی گئے… لیکن صاحب ان کے مکر جانے سے کچھ نہیں ہو گا کہ… کہ انہوں نے الیکشن مہم کے دوران جو کچھ بھی کہا …سچ بھی کہا اور جھوٹ بھی … وہ سب کا سب محفوظ ہے…کسی سرکاری محفوظ خانے میں نہیں بلکہ لاکھوں اور کروڑوںکے لوگوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹوں پر محفوظ ہے… اس لئے وزیر اعظم صاحب کا اپنی کہی ہو ئی کسی بھی بات سے مکر جانے کا کوئی فائدہ نہیں… الٹا نقصان ہے… اور اس لئے ہے کیونکہ یہ جو پبلک ہے وہ سب جانتی ہے… اس لئے جانتی ہے کیونکہ ہم زمانہ ٔ قدیم میں رہتے ہیں اور نہ ہم نے پتھروں کے دور میں جنم لیا ہے… ہم جس دور‘ جس زمانے میں رہ رہے ہیں‘ اس دور ‘ اس زمانے میں لوگوں سے کچھ بھی چھپایا نہیں جا سکتا ہے… ان سے چوری کچھ بھی نہیں رکھا جا سکتا ہے…ا س لئے عزت مآب وزیر اعظم صاحب لوگوں سے… بھارت دیش کے لوگوں سے کچھ بھی چھپانہیں سکتے ہیں…جھوٹ بھی نہیں… اور ہاں وزیر اعظم مودی کیا کوئی بھی سیاستدان ایسا کر ہی نہیں سکتا ہے کہ… کہ یہ صرف وزیر اعظم نہیں ہیں جنہوں نے الیکشن مہموں کے دوران جھوٹ بولا … ایسا نہیں ہے… دوسری جماعتوں کے لیڈروں نے بھی جھوٹ بولا… اور … اور اللہ میاں کی قسم ہول سیل میں بولا … اتنا جھوٹ بولا کہ انہیں لگ رہا ہے کہ الیکشن ہے ‘ جھوٹ بولنے کا موسم ہے… اس لئے انہیں جھوٹ بولنے کی کھلی چھوٹ اور لائسنس حاصل ہے… لیکن صاحب کوئی انہیں کہہ دے … بتا دے ‘ آگاہ کر دے کہ … کہ جھوٹ ‘ جھوٹ ہے …جو اگر ہزار بار بھی دہریا جائے اپھر بھی وہ جھوٹ ہی رہے گا … جھوٹ کا مقابلہ جھوٹ سے نہیں کیا جا سکتا ہے… جھوٹ کا مقابلہ سچ سے کیا جا سکتاہے… بلکہ سچ سے ہی کیا جا سکتا ہے … پھر چاہے وہ جھوٹ اپنے وزیر اعظم صاحب بول رہے ہیں یا… یا کوئی اور لیڈر… جھوٹ ‘جھوٹ ہے‘ الیکشن میں بھی یہ جھوٹ ہے اور… اور الیکشن سے پہلے اور بعد میں بھی جھوٹ ‘ جھوٹ ہی کہلائیگا… چاہے آپ سو بار اس سے مکرجائیں… اس سے دامن چھڑانے کی کوشش کریں‘یہ جھوٹ آپ کے کھاتے میں ڈال دیا گیا ہے … ہمیشہ ہمیشہ کیلئے۔ ہے نا؟