منگل, مئی 13, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

کشمیر مہنگائی کی چکی میںپس رہا ہے

بازار پر کنٹرول انتظامیہ کی ترجیحات میں نہیں

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2024-05-19
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

مہنگائی گھٹے یا بڑھے یہ ایڈمنسٹریشن کا مسئلہ ہے اور نہ ہی اس کی کسی ترجیح کا حصہ، بلکہ اس تکلیف دہ اور پریشان کن صورتحال کا تعلق براہ راست عوام سے ہے جو مہنگائی کی چکی میں ایسے شام گئے تک پستے چلے جارہے ہیں کہ صبح ہوتے مشکل سے اپنے پائوں پر کھڑے ہوپاتے ہیںنہ ہوں تو زندگی کا سفر کیسے کٹ پائے گا۔
دُنیا کے نقشے پر محض سرسری نگاہ ڈالی جائے تو کئی بلکہ اکثر ممالک اس حوالہ سے منفرد اور ذمہ دار طرزعمل کے چہروں کے ساتھ سامنے آجاتے ہیں جہاں کی ایڈمنسٹریشن ان عوامی اہمیت کے حساس معاملات کی طرف بے اعتنائی سے عبارت اپروچ اختیار کرنے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتی بلکہ ان کا ایڈمنسٹریٹو سسٹم کچھ اس طرح اور منظم خطوط پر استوار کیا گیا ہے جس کے تحت کاروبار یا تجارت پر سرکاری کنٹرول نہیں البتہ عوام کے وسیع تر مفادات میں روزمرہ استعمال کی اشیاء کی قیمتوں کو کنٹرول میں رکھنے کو انتظامی ترجیحات کا اولین اور لازمی حصہ بنایاگیا ہے ، چہ جائیکہ مارکیٹ میں کسی مقامی یا بیرونی ممالک سے درآمد ملاوٹ آمیز اشیاء کی سرپرستی کرکے لوگوں کو زہر کھلاپلانے کے گھنائونے اور مجرمانہ سرپرستی کی جائے۔
اس حوالہ سے ابھی چند روز قبل سپریم کورٹ نے جہاں رام دیونامی یوگا گرو کی ملٹی کروڑ کمپنی پتن جلی کی تیار کردہ بعض اشیاء کے بارے میں کمپنی کے جھوٹے دعوئوں کو لے کر یوگا گرو اور اس کے ساتھیوں کی پے درپے سرزنش کی جس کے نتیجہ میں اپنے آپ کو ہندوستان کی سیاہ وسفید کا مالک جتلانے والے گرو کو پے درپے معافیاں مانگنی پڑی وہیں کچھ دوسرے ممالک میںہندوستان کی بعض کمپنیوں کے کچھ مصالحہ برانڈ س کو مضرصحت اور ملاوٹ آمیز قرار دے کر ان ممالک نے ان کمپنیوں کو مجرم قراردیا۔ لیکن ہماری حکومتیں ہیں کہ ان کی سرپرستی میں انتظامیہ کی مختلف اکائیاں خود کو جواب دہ نہیں سمجھتی کہ جن کمپنیوں کی تیار کردہ اشیاء کو وہ لوگوں کے لئے قابل استعمال اور صحت بخش کی سندیں عطاکررہی ہیں وہ کمپنیاں لوگوں کو اصل میں زہر کھلا رہی ہیں۔
یہی حال ملک کی کم وبیش سبھی دوا ساز کمپنیوں کا ہے جو مختلف ادویات کے نام پر غیر موثر اور دو نمبری ادویات تیار کرکے مارکیٹ کررہی ہیں اور یوں زیر فروخت کرکے اپنے لئے کھربوں روپے سالانہ کما رہی ہیںاور جب ملاوٹ آمیزی یا اور کسی حوالہ سے ادویات کی صحت اور موثریت کے بارے میں معاملات سامنے آتے ہیں تو کروڑوں کی رشوت بطور نذرانہ سیاسی پارٹیوں کو ادا کرکے اپنے خلاف معاملات کو داخل دفتر کرانے میںکامیاب ہوتی ہیں۔ اس حوالے سے حالیہ ایام میں جن دوا ساز کمپنیوں کے نام سامنے آئے ہیں جنہوںنے کروڑوں روپے سیاسی پارٹیوں کو رشوت کے طور ادا کئے ہیں کے خلاف ملک کے کسی انتظامی مشنری نے ایک معمولی سی تادیبی کارروائی عمل میں نہیں لائی ہے کیونکہ رشوت اداکرکے وہ دھلائی میشن سے دودھ کے دھلے ہوکر باہر آچکے ہیں۔ یہ ہمارے ملک کا سیاسی اور حکومتی نظام ہے جو صرف اور صرف بدعنوان طرزعمل اور کورپشن کی بیساکھیوں پر قائم بھی ہے اور چل بھی رہا ہے۔
بات کشمیر کی کی جائے تو یہاں کا باوا آدم ہی کچھ نرالا ہے ۔ یہ آج کا نہیں بلکہ ۱۹۴۷ء سے اسی شکل وصورت میں یہاں کے طول وارض میںاپنے بال وپر پھیلا کر لوگوں کو کچلنے اور لوٹنے کا کردار اداکررہاہے۔ پہلے کبھی کسی زمانے میں پرائس کنٹرولنگ اتھارٹی کی جانب سے بازاروں کی چیکنگ کیلئے گشتی سکارڈ تشکیل دئے جاتے تھے جو دکھا وے کی حد تک چیکنگ بھی کرتے اور ہاتھ گرم نہ کرنے والوں کے خلاف بھی دکھاوے کی کارروائی کیا کرتے البتہ بازار پر کچھ حد تک اس چیکنگ کاضرور کچھ نہ کچھ اثرمرتب ہوتا۔
لیکن موجودہ ایڈمنسٹریشن نے پرائس کنٹرولنگ سے ہاتھ پیچھے ہٹاکر ذمہ داریوں سے برأت حاصل تو کرلی لیکن اس کا نتیجہ یہ برآمد ہوا کہ منافع خوروں نے لوٹ اوراستحصال کے نئے ریکارڈ قائم کرنا شروع کئے۔ گوشت کی فی کلو قیمت میں تب سے اب تک کے کچھ ہی مہینوں کے اندر زائد از ایک سو روپے کا اضافہ کردیاگیا۔ پولٹری پروڈکٹس کی قیمتوں کی پرواز تھمنے کا نام ہی نہیں لیتی۔ ساگ سبزیوں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں، یہ تکلیف دہ صورتحال ایک ایسے وقت میں عوام پر مسلط اور نازل کردی گئی جب ان کی اپنی اقتصادی حالت بری طرح سے متاثر ہے، روزگار اور آمدن کے وسائل ہر گذرتے ایام کے ساتھ گھٹتے جارہے ہیں۔ لیکن کشمیر کو شائینگ سٹار کے روپ میں پیش کیاجارہاہے۔
میری نظر سے کرگل انتظامیہ کی جانب سے ساگ سبزیوں ، پھل، پولٹری وغیرہ کی قیمتوں کے بارے میں ایک منظور شدہ ریٹ لسٹ گذری، جس میںکشمیر ی ساگ کی فی کلو قیمت ۷۰؍روپے مقرر کی گئی ہے یہ ایک عجیب داستان ہے، یہی کشمیری ساگ کشمیرکے بازاروں میںایک سو اور ڈیڑھ سو روپے فی کلو کے حساب سے فروخت ہورہا ہے۔ بازاروں میںدستیاب کس کس اشیاء کے حوالہ سے مہنگائی کا رونا رویا جائے، اب تو عوامی سطح پر کہاوتوں کا انبار لگ گیا ہے۔ کہاجارہاہے کہ اب تھپڑ لگوانے کیلئے بھی پیسے دینے پڑتے ہیں۔
جہاں تک تعمیراتی کاموں کا تعلق ہے تو یہ شعبہ بری طرح سے متاثر ہوچکا ہے۔ تعمیراتی میٹریل کی دستیابی اورفروخت کی نیلامی کے بعد کشمیر میںتعمیراتی شعبہ کا سارا نظام تہس نہس ہوا۔ اینٹوں کی قیمتوں میںبے پناہ اضافہ کے ساتھ ساتھ ریت، بجری، سیمنٹ اور دیگر مطلوب سامان کی قیمتوں میںکئی سو گنا اضافہ کی وجوہات حکومت اور اس کی مشینری کی توجہ سے پوشیدہ نہیں، انہیں معلوم ہے کہ اس اضافہ کی وجوہات کیا ہیں لیکن بے اعتنائی سے عبارت رویہ اور طرزعمل جاری ہے۔
یہ ایک افسوس ناک طرزعمل ہے، لوگ کسادبازاری کی چکی میں پستے چلے جارہے ہیں، آبادی کے کئی حصے اور طبقے فاقہ کشی کی دہلیز پر دستک دیتے نظرآرہے ہیں لیکن دعویٰ کشمیر کی ترقی، تعمیرا ور خوشحالی کا کیا جارہاہے۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

الیکشن میں جھوٹ بولنے کا لائسنس

Next Post

تھائی لینڈ اوپن کے آخری چار میں چراغ-رینکیریڈی کی جوڑی

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
ساتوک-چراغ نے کیریئر کی بہترین رینک حاصل کی

تھائی لینڈ اوپن کے آخری چار میں چراغ-رینکیریڈی کی جوڑی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.