سرینگر/۱۸مئی
جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلی غلام نبی آزاد نے ہفتہ کے روز کہا کہ موجودہ لوک سبھا انتخابات مہنگائی اور بے روزگاری کے مسائل پر لڑے جانے چاہئیں نہ کہ’غیر اہم‘ پاکستان کے مسئلے پر۔
آزاد نے کہا کہ پاکستان کو قومی اور مقامی سطح پر انتخابات میں لانے کا ایک نیا رجحان سامنے آیا ہے۔” پاکستان گزشتہ۷۵ سالوں میں سب سے کمزور سطح پر ہے۔ پاکستان جیسے غیر اہم مسئلے کو ایک اہم مسئلہ بنایا جا رہا ہے۔ ہندوستان میں مہنگائی اور بے روزگاری جیسے بڑے مسائل ہیں“۔
سابق وزیراعلیٰ نے انتخابات میں پاکستان کو ایشو بنانے پر مایوسی کا اظہار کیا۔
آزاد نے کہا”بیرونی رکاوٹوں پر افراط زر اور بے روزگاری جیسے اندرونی معاملات کو ترجیح دینے کی ضرورت ہے“۔
ڈی پی اے پی کے سربراہ نے کہا کہ اس بار کے لوک سبھا انتخابات پچھلے انتخابات کے مقابلے میں بالکل مختلف ہیں۔”بہت زیادہ کیچڑ اچھال رہا ہے۔ ہر سیاسی پارٹی براو¿نی پوائنٹس حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے جو سیاست کے لئے اچھا نہیں ہے“۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جب سیاسی جماعتیں بالادستی کےلئے جدوجہد کرتی ہیں تو صحت مند سیاسی گفتگو کے جوہر پر حد سے زیادہ پوائنٹ سکورنگ سے سمجھوتہ کیا جاتا ہے۔
تعمیری روابط کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے آزاد نے اس بات پر زور دیا کہ سیاسی مخالفین دشمن نہیں بلکہ جمہوری میدان میں حریف ہیں۔
آزادنے آرٹیکل۳۷۰ کی منسوخی پر علاقائی سیاسی جماعتوں پر بھی حملہ کیا۔انہوں نے کہا”آرٹیکل ۳۷۰ کی منسوخی کے بعد مقامی پارٹیوں نے کیا کیا؟ جب دفعہ۳۷۰ ہٹائی گئی تو کسی کشمیری رکن پارلیمنٹ نے بات نہیں کی۔ جو لوگ مجھے بی جے پی کا حامی قرار دے رہے ہیں وہ ماضی میں بی جے پی کا حصہ تھے۔ ان الزامات کا کوئی مطلب نہیں ہے“۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جموں و کشمیر کی قدرتی خوبصورتی اور سازگار موسم کے باوجود اقتصادی ترقی کے لئے ان اثاثوں سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔