نئی دہلی//
ہندوستان نے جمعہ کے روز کہا کہ پاکستان کے زیر قبضہ جموں و کشمیر (پی او جے کے) کے کئی حصوں میں دیکھا گیا احتجاج اسلام آباد کی خطے سے وسائل کی منظم لوٹ مار کی پالیسی کا ’فطری نتیجہ‘ ہے۔
ہندوستان نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جموں و کشمیر اور لداخ کے پورے مرکز کے زیر انتظام علاقے ’’ہندوستان کا اٹوٹ حصہ رہے ہیں، ہیں اور ہمیشہ رہیں گے‘‘۔
پاکستان شدید معاشی بحران کا شکار ہے اور خوراک، ایندھن اور اشیائے ضروریہ کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے خلاف مقبوضہ جموں و کشمیر میں پرتشدد مظاہرے شروع ہوگئے ہیں۔
وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے اپنی ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں کہا’’ہم نے پاکستان کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے کئی علاقوں میں مظاہروں کی اطلاعات دیکھی ہیں‘‘۔
جیسوال پی او جے کے میں احتجاج کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دے رہے تھے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا’’ہمارا ماننا ہے کہ یہ ان علاقوں سے وسائل کی منظم لوٹ مار کی پاکستان کی مسلسل پالیسی کا فطری نتیجہ ہے جو اس کے جبری اور غیر قانونی قبضے میں ہیں‘‘۔
جیسوال نے کہا’’اس طرح کی استحصالی پالیسیاں مقامی لوگوں کو ان کے اپنے وسائل پر حقوق اور ان کے فوائد سے محروم کرتی ہیں۔ہم اس بات کا اعادہ کرتے ہیں کہ جموں و کشمیر اور لداخ کے پورے مرکز کے زیر انتظام علاقے ہندوستان کا اٹوٹ حصہ تھے، ہیں اور ہمیشہ رہیں گے‘‘۔
دو دن قبل وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے زور دے کر کہا تھا کہ پاکستان کے زیر قبضہ جموں و کشمیر ہندوستان کا حصہ تھا، ہے اور ہمیشہ رہے گا۔
جئے شنکر نے کہاتھا’’میرے اپنے ذہن میں کوئی شک نہیں ہے کہ پی او جے کے میں رہنے والا کوئی شخص اپنی حالت کا موازنہ جموں و کشمیر میں رہنے والے کسی شخص سے کر رہا ہے، یہ کہہ رہا ہے کہ آج بھارت کے کشمیر کے لوگ اصل میں ترقی کر رہے ہیں‘‘۔
اس ماہ کے اوائل میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا تھا کہ ہندوستان پی او جے کے کے اپنے دعوے کو کبھی نہیں چھوڑے گا لیکن اسے طاقت کے زور پر اس پر قبضہ نہیں کرنا پڑے گا کیونکہ اس کے لوگ کشمیر میں ترقی کو دیکھنے کے بعد اپنے طور پر ہندوستان کا حصہ بننا چاہیں گے۔
سنگھ کاکہنا تھا’’مجھے لگتا ہے کہ ہندوستان کو کچھ نہیں کرنا پڑے گا۔ جس طرح سے جموں و کشمیر میں زمینی صورتحال بدل گئی ہے، جس طرح سے خطے میں اقتصادی ترقی دیکھنے کو مل رہی ہے اور جس طرح سے وہاں امن بحال ہوا ہے، مجھے لگتا ہے کہ پی او جے کے کے لوگوں کی طرف سے مطالبہ کیا جائے گا کہ وہ ہندوستان میں ضم ہوجائیں‘‘۔
وزیر دفاع نے کہا تھا کہ ہمیں پی او جے کے پر قبضہ کرنے کے لئے طاقت کا استعمال نہیں کرنا پڑے گا کیونکہ لوگ کہیں گے کہ ہمیں ہندوستان میں ضم کرنا چاہئے۔ اس طرح کے مطالبات اب آ رہے ہیں۔
سنگھ نے زور دے کر کہا کہ پی او جے کے ہمارا تھا، ہے اور رہے گا۔ (ایجنسیاں)